سیدنا عامر سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دوران سفر رات کے وقت اپنی سواری پر ہی نوافل پڑھتے ہوئے دیکھا ہے خواہ سواری کا رخ کسی بھی طرف ہو۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15672]
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 1104 تعليقا ، م: 701
سیدنا عامر بن ربیعہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر کسی قبر پر ہوا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: یہ کس کی قبر ہے لوگوں نے بتایا فلاں عورت کی قبر ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نے مجھے بتایا کیوں نہیں لوگوں نے عرض کیا: کہ آپ سوئے ہوئے تھے آپ کو جگانا ہمیں اچھا معلوم نہیں ہوا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایسا نہ کیا کر و بلکہ جنازے میں بلالیا کر و اس کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عورت کی قبر پر صف بندی کر کے نماز جنازہ پڑھائی۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15673]
سیدنا عامر بن ربیعہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب کسی جنازے کو دیکھا کر و تو کھڑے ہو جایا کر و یہاں تک کہ وہ گزر جائے سیدنا ابن عمر جب کسی جنازے کو دیکھتے تو کھڑے ہو جاتے یہاں تک کہ وہ گزر جاتا اور جب کسی جنازے کے ساتھ جاتے تو اپنی پشت دوسری قبروں کی طرف فرما لیتے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15674]
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب کسی جنازے کو دیکھا کر و اور اس کے ساتھ نہ جاسکو تو کھڑے ہو جایا کر و یہاں تک کہ وہ گزر جائے یا زمین پر رکھ دیا جائے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15675]
سیدنا عامر سے مروی ہے کہ بنو فزارہ کے ایک آدمی نے ایک جوتی سے دو جوتیوں کے عوض نکاح کر لیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے نکاح کو برقرار رکھا۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15676]
سیدنا عامر سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب کسی جنازے کو دیکھا کر و اور اس کے ساتھ نہ جاسکو تو کھڑے ہو جایا کر و یہاں تک کہ وہ گزر جائے یا زمین پر رکھ دیا جائے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15677]
سیدنا عامر سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حالت صیام میں اتنی مرتبہ مسواک کرتے ہوئے دیکھا ہے کہ میں شمار نہیں کر سکتا۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15678]
سیدنا عامر سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے ایک عورت سے دو جوتیوں کے عوض نکاح کر لیا وہ عورت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور اس بات کا ذکر کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا: کیا تم اپنے نفس اور مال کے بدلے میں دو جوتیوں پر راضی ہواس نے کہا جی ہاں شعبہ نے عاصم سے اس کا مطلب پوچھا کہ اس سے اجازت مراد ہے انہوں نے کہا ہاں دوسری مرتبہ ملاقات ہو نے پر عاصم نے اس میں عورت کا جواب یہ نقل کیا کہ میں اسے صحیح سمجھتی ہوں تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر میری بھی یہی رائے ہے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15679]
سیدنا عامربن ربیعہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دوران خطبہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص مجھ پر درود پڑھے تو جب تک وہ مجھ پر درود پڑھتا رہے گا فرشتے اس پر درود پڑھتے رہیں گے اب انسان کی مرضی ہے کہ کم پڑھے یا زیادہ؟ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15680]
حكم دارالسلام: حديث حسن، وهذا إسناد ضعيف لضعف عاصم بن عبيد الله، وقد توبع
عاصم بن عبیداللہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: میرے بعد کچھ ایسے امراء بھی آئیں گے جو کبھی وقت مقررہ پر نماز پڑھ لیآ کر یں گے اور کبھی تاخیر کر دیآ کر یں گے تم ان کے ساتھ نماز پڑھتے رہنا اگر وہ بروقت نماز پڑھیں اور تم بھی ان کے ساتھ شامل ہو تو تمہیں ثواب ملے گا اور انہیں بھی اگر وہ موخر کر دیں اور تم ان کے ساتھ ہی نماز پڑھو تمہیں ثواب ملے گا اور انہیں تاخیر کی سزا ملے گی جو شخص جماعت سے علیحدگی اختیار کر لیتا ہے اور مرجاتا ہے تو جاہلیت کی موت مرتا ہے اور جو شخص وعدہ توڑ دیتا ہے اور اسی حال میں مرجاتا ہے تو قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اس کے پاس کوئی حجت نہیں ہو گی۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15681]
حكم دارالسلام: بعضه صحيح لغيره ، وهذا إسناد ضعيف لضعف عاصم بن عبيدالله
سیدنا عامر سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب کسی جنازے کو دیکھا کر و اور اس کے ساتھ نہ جاسکو تو کھڑے ہو جایا کر و یہاں تک کہ وہ گزر جائے یا زمین پر رکھ دیا جائے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15682]
سیدنا عامر سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دوران سفر رات کے وقت اپنی سواری پر ہی نوافل پڑھتے ہوئے دیکھا ہے خواہ سواری کا رخ کسی بھی طرف ہو۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15684]
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 1104 تعليقا، م: 701
سیدنا عامر بن ربیعہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب کسی جنازے کو دیکھا کر و تو کھڑے ہو جایا کر و یہاں تک کہ وہ گزر جائے سیدنا ابن عمر جب کسی جنازے کو دیکھتے تو کھڑے ہو جاتے یہاں تک کہ وہ گزر جاتا اور جب کسی جنازے کے ساتھ جاتے تو اپنی پشت دوسری قبروں کی طرف فرما لیتے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15685]
سیدنا عامر سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دوران سفر رات کے وقت اپنی سواری پر ہی نوافل پڑھتے ہوئے دیکھا ہے خواہ سواری کا رخ کسی بھی طرف ہو۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15686]
سیدنا عامر سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب کسی جنازے کو دیکھا کر و اور اس کے ساتھ نہ جاسکو تو کھڑے ہو جایا کر و یہاں تک کہ وہ گزر جائے یا زمین پر رکھ دیا جائے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15687]
سیدنا عامر سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حالت صیام میں اتنی مرتبہ مسواک کرتے ہوئے دیکھا ہے کہ میں شمار نہیں کر سکتا۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15688]
حكم دارالسلام: حسن لغيره ، وهذا إسناد ضعيف لضعف عاصم بن عبيدالله
سیدنا عامربن ربیعہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دوران خطبہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص مجھ پر درود پڑھے تو جب تک وہ مجھ پر درود پڑھتا رہے گا فرشتے اس پر درود پڑھتے رہیں گے اب انسان کی مرضی ہے کہ کم پڑھے یا زیادہ؟ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15689]
حكم دارالسلام: حديث حسن، وهذا إسناد ضعيف لضعف عاصم بن عبيد الله، وقد توبع
سیدنا عامر سے مروی ہے کہ بنو فزارہ کے ایک آدمی نے ایک عورت سے دو جوتیوں کے عوض نکاح کر لیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے نکاح کو برقرار رکھا۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15691]
سیدنا عامر بن ربیعہ جو بدری صحابی تھے مروی ہے کہ بعض مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں کسی دستے کے ساتھ روانہ فرماتے تو بیٹا ہمارے پاس سوارئے چند کھجوروں کے اور کوئی چیز نہ ہو تی جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے درمیان ایک ایک مٹھی تقسیم کر دیتے یہاں تک کہ ایک ایک کھجور تک نوبت آجاتی عبداللہ کہتے ہیں میں نے عرض کیا: اباجان ایک کھجور آپ کے کس کام آتی ہو گی انہوں نے فرمایا کہ بیٹا یوں نہ کہو جب ہمیں ایک کھجور بھی نہ ملی تو ہمیں اس کی قدر آئی۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15692]
عاصم بن عبیداللہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: میرے بعد کچھ ایسے امراء بھی آئیں گے جو کبھی وقت مقررہ پر نماز پڑھ لیآ کر یں گے اور کبھی تاخیر کر دیآ کر یں گے تم ان کے ساتھ نماز پڑھتے رہنا اگر وہ بروقت نماز پڑھیں اور تم بھی ان کے ساتھ شامل ہو تو تمہیں ثواب ملے گا اور انہیں بھی اگر وہ موخر کر دیں اور تم ان کے ساتھ ہی نماز پڑھو تمہیں ثواب ملے گا اور انہیں تاخیر کی سزا ملے گی جو شخص جماعت سے علیحدگی اختیار کر لیتا ہے اور مرجاتا ہے تو جاہلیت کی موت مرتا ہے اور جو شخص وعدہ توڑ دیتا ہے اور اسی حال میں مرجاتا ہے تو قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اس کے پاس کوئی حجت نہیں ہو گی۔ ابن جریج کہتے ہیں کہ میں نے عاصم سے پوچھا: یہ حدیث آپ سے کس نے بیان کی انہوں نے بتایا کہ مجھے یہ حدیث عبداللہ بن عامر نے اپنے والد کے حوالے سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے بتائی ہے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15693]
حكم دارالسلام: بعضه صحيح لغيره ، وهذا إسناد ضعيف لضعف عاصم بن عبيدالله
سیدنا عامر سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ حج وعمرہ تسلسل سے کیا کر و کیونکہ ان دونوں کے درمیان تسلسل فقر و فاقہ اور گناہوں کو ایسے دور کر دیتا ہے کہ جیسے بھٹی لوہے کے میل کچیل کو دور کر دیتی ہے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15694]
حكم دارالسلام: صحيح الغيره، وهذا إسناد ضعيف لضعف عاصم بن عبيدالله ، وقد اضطرب فى هذا الحديث، و ابن جريج مدلس، وقد عنعن
سیدنا عامر سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دوران سفر اپنی سواری پر ہی سر کے اشارے سے نوافل پڑھتے ہوئے دیکھا ہے خواہ سواری کا رخ کسی دوسری طرف ہی ہوتا البتہ فرض نمازوں میں اس طرح نہ کرتے تھے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15695]
سیدنا عامر سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص اس حال میں فوت ہو جائے کہ اس پر کسی کی اطاعت کا ذمہ نہ ہواور مر جائے تو جاہلیت کی موت مرا اور اگر کسی اطاعت کا عہد کرنے بعد اپنے گلے سے اتار پھینکے تو اللہ اسے اس حال میں ملے گا کہ اس کے پاس کوئی حجت نہیں ہو گی۔ خبردار کوئی مرد کسی غیر محرم کے ساتھ خلوت میں نہ بیٹھے کیونکہ ان کے ساتھ تیسرا شخص شیطان ہوتا ہے الاّ یہ کہ وہ محرم ہو کیونکہ شیطان ایک کے ساتھ بھی ہوتا ہے اور دو سے دور ہوتا ہے۔
جسے اپنا گناہ ناگوارگزرے اور اپنی نیکی سے خوشی ہو تو وہ مؤمن ہے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15696]
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لضعف عاصم بن عبيدالله
سیدنا عامر سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ حج وعمرہ تسلسل سے کیا کر و کیونکہ ان دونوں کے درمیان تسلسل فقر وفاقہ اور گناہوں کو ایسے دور کر دیتا ہے کہ جیسے بھٹی لوہے کے میل کچیل کو دور کر دیتی ہے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15697]
حكم دارالسلام: صحيح لغيره دون قوله: تزيد فى العمر والرزق، وهذا إسناد ضعيف علته عاصم، وقد اضطرب فيه، وشريك سيئ الحفظ
عامر سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ حج وعمرہ تسلسل سے کیا کر و کیونکہ ان دونوں کے درمیان تسلسل فقر و فاقہ اور گناہوں کو ایسے دور کر دیتا ہے کہ جیسے بھٹی لوہے کے میل کچیل کو دور کر دیتی ہے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15698]
حكم دارالسلام: صحيح لغيره دون قوله: ويزيد فى العمر، وهذا إسناد ضعيف لضعف عاصم بن عبيدالله
سیدنا عامر سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب کسی جنازے کو دیکھا کر و اور اس کے ساتھ نہ جاسکو تو کھڑے ہو جایا کر و یہاں تک کہ وہ گزر جائے یا زمین پر رکھ دیا جائے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15699]
عبداللہ بن عامر کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ سیدنا عامر بن ربیعہ اور سہل بن حنیف غسل کے ارادے سے نکلے وہ دونوں کسی آڑ کی تلاش میں تھے سیدنا عامر نے اپنے جسم سے اون کا بنا ہوا جبہ اتارا میری نظر ان پر پڑی تو وہ پانی میں اترچکے تھے اور غسل کر رہے تھے اچانک میں نے پانی میں ان کے پکارنے کی آواز سنی میں فورا وہاں پہنچا تو انہیں تین مرتبہ آواز دی لیکن انہوں نے ایک مرتبہ بھی جواب نہ دیا میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوا اور اس واقعہ کی خبردی نبی صلی اللہ علیہ وسلم چلتے ہوئے اس جگہ پر تشریف لائے اور پانی میں غوطہ لگایا مجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پنڈلی اب تک اپنی نظروں میں پھرتی محسوس ہو تی ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے سینے پر اپنا ہاتھ مارا اور فرمایا کہ اے اللہ اس کی گرمی سردی اور بیماری کو دور فرما وہ اس وقت کھڑے ہو گئے پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی کی جان میں کوئی ایسی چیز دیکھے جو اسے تعجب میں مبتلا کر دے تو اس کے لئے برکت کی دعا کر ے کیونکہ نظر لگ جانا برحق ہے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15700]
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف مع وهم فيه ، أمية بن هند مجهول الحال
سیدنا عامربن ربیعہ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دوران سفر اپنی سواری پر ہی نوافل پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15701]
حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 1093، م: 701، وهذا إسناد حسن
سیدنا عامربن ربیعہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ایک عمرہ دوسرے عمرے تک درمیان کے گناہوں اور لغزشوں کا کفارہ ہوتا ہے اور حج مبرور کی جزاء جنت کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔ [مسند احمد/مسنَد المَكِّیِّینَ/حدیث: 15701]