455/584 عن أشج عبد القيس قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم:"إن فيك لخلقين يحبهما الله" قلت: وما هما يا رسول الله؟ قال:"الحلم، والحياء"، قلت: قديماً أو حديثاً؟ قال:"قديماً". قلتُ: الحمد لله الذي جبلني على خلقين أحبهما الله.
اشج عبدالقیس سے مروی ہے، انہوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: ”تم میں دو ایسی عادات ہیں جنہیں اللہ پسند فرماتا ہے۔“ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! وہ کیا ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بردباری اور حیا“، میں نے کہا: یہ شروع سے ہیں یا نئی ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”شروع سے ہیں“، میں نے کہا: تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جس نے مجھے دو ایسی عادات پر پیدا کیا جنہیں اللہ پسند کرتا ہے۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 455]
تخریج الحدیث: (صحيح)
حدیث نمبر: 456
456/585 عن قتادة قال: حدثنا من لقي الوفد الذين قدموا على النبي صلى الله عليه وسلم من عبد القيس – وذكر قتادة أبا نضرة- عن أبي سعيد الخدري قال النبي صلى الله عليه وسلم لأشج عبد القيس:"إن فيك لخصلتين يحبهما الله: الحلم والأناة".
سیدنا قتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھ سے اس نے بیان کیا جو عبدالقیس قبیلے کے اس وفد سے ملا جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ قتادہ نے ابونضرہ کا ذکر کیا ہے وہ سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اشج عبدالقیس سے فرمایا: ”بیشک تم میں دو ایسی خصلتیں ہیں جنہیں اللہ پسند فرماتا ہے بردباری اور تحمل مزاجی۔“[صحيح الادب المفرد/حدیث: 456]
تخریج الحدیث: (صحيح)
حدیث نمبر: 457
457/586 عن ابن عباس قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم للأشج؛ أشج عبد القيس:"إن فيك لخصلتين يحبهما الله: الحلم، والأناة".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اشج (یعنی اشج عبدالقیس) سے فرمایا: ”بیشک تم میں دو عادتیں ایسی ہیں جنہیں اللہ پسند فرماتا ہے، بردباری اور ٹھہر ٹھہر کر کام کرنا۔“[صحيح الادب المفرد/حدیث: 457]