صحيح الادب المفرد
حصہ دوئم: احادیث 250 سے 499
226.  باب المواساة فى السنة والمجاعة 
حدیث نمبر: 437
437/561 عن أبي هريرة: أن الأنصار قالت للنبي صلى الله عليه وسلم:"اقسم بيننا وبين إخواننا النخيل. قال:"لا": فقالوا: تكفونا المؤونة، ونشرككم في الثمرة؟ قالوا: سمعنا وأطعنا.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انصار نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ ہمارے اور ہمارے بھائیوں (مہاجرین) کے درمیان یہ باغات تقسیم کر دیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں، اس پر انصار نے کہا: آپ ہم پر اخراجات کی کفایت کریں ہم آپ کو پھل میں حصہ دار بنائیں گے۔ انہوں نے عرض کیا: (بہت اچھا) ہم نے سنا اور اطاعت کی۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 437]
تخریج الحدیث: (صحيح)

حدیث نمبر: 438
438/562 عن عبد الله بن عمر: أن عمر بن الخطاب رضي الله عنه قال عام الرمادة- وكانت سنة شديدة ملمّة، بعدما اجتهد عمر في إمداد الأعراب بالإبل والقمح والزيت من الأرياف كلها، حتى بلحتِ الأرياف كلها؛ مما جهدها ذلك – فقام عمر يدعو- فقال:"اللهم اجعل رزقهم على رؤوس الجبال" فاستجاب الله له وللمسلمين، فقال حين نزل به الغيث:"الحمد لله، فوالله لو أن الله لم يفرجها ما تركت بأهل بيت من المسلمين لهم سعة إلا أدخلت معهم أعدادهم من الفقراء، فلم يكن اثنان يهلكان من الطعام على ما يقيم واحداً".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے قحط سالی کے سال کہا کہ جو شدید قحط کا سال تھا عمر نے دیہاتیوں کی امداد کے لیے کوئی کثر نہ چھوڑی تھی۔ اونٹوں، گیہوں تیل اور تمام قسم کی پیداوار سے مدد کی۔ یہاں تک کہ تمام پیداوار قحط کی وجہ سے خشک ہو گئی اس وقت سیدنا عمر رضی اللہ عنہ دعا کرنے لگے: اے اللہ! ان کے رزقوں کو پہاڑوں کی چوٹیوں میں پیدا کر دے (یعنی برف اور بادل)۔ اللہ نے ان کی اور تمام مسلمانوں کی دعا قبول کر لی جب پانی برسا تو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: الحمدللہ! اللہ کی قسم اگر وہ اس آفت کو دور نہ کرتا تو میں ہر کھاتے پیتے مسلمان گھر میں گھر والوں کی تعداد کے برابر محتاجوں کو بٹھا دیتا جتنی غذا کی مقدار پر ایک شخص آرام سے رہتا ہے اتنی مقدار میں دو آدمی ہلاکت سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 438]
تخریج الحدیث: (صحيح الإسناد)

حدیث نمبر: 439
439/563 عن سلمة بن الأكوع قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم:" ضحاياكم، لا يصبح أحدكم بعد ثالثةٍ، وفي بيته منه شيء". فلما كان العام المقبل. قالوا: يا رسول الله! نفعل كما فعلنا العام الماضي؟ قال:" كلوا وادخروا؛ فإن ذلك العام كانوا في جهد فأردت أن تُعينوا".
سیدنا سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ جو تمہارے قربانی کے جانور ہیں تم میں سے کوئی تیسرے دن اس حال میں صبح نہ کرے کہ اس کے پاس اس کے گوشت میں سے کچھ ہو۔ جب اگلا سال آیا انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم ویسا ہی کریں جیسا ہم نے پچھلے سال کیا تھا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کھاؤ اور ذخیرہ کر لو پچھلے سال لوگ فاقہ میں تھے تو میں چاہتا تھا کہ تم مدد کرو۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 439]
تخریج الحدیث: (صحيح)