1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


صحيح الادب المفرد
حصہ دوئم : احادیث 250 سے 499
226.  باب المواساة فى السنة والمجاعة 
حدیث نمبر: 438
438/562 عن عبد الله بن عمر: أن عمر بن الخطاب رضي الله عنه قال عام الرمادة- وكانت سنة شديدة ملمّة، بعدما اجتهد عمر في إمداد الأعراب بالإبل والقمح والزيت من الأرياف كلها، حتى بلحتِ الأرياف كلها؛ مما جهدها ذلك – فقام عمر يدعو- فقال:"اللهم اجعل رزقهم على رؤوس الجبال" فاستجاب الله له وللمسلمين، فقال حين نزل به الغيث:"الحمد لله، فوالله لو أن الله لم يفرجها ما تركت بأهل بيت من المسلمين لهم سعة إلا أدخلت معهم أعدادهم من الفقراء، فلم يكن اثنان يهلكان من الطعام على ما يقيم واحداً".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے قحط سالی کے سال کہا کہ جو شدید قحط کا سال تھا عمر نے دیہاتیوں کی امداد کے لیے کوئی کثر نہ چھوڑی تھی۔ اونٹوں، گیہوں تیل اور تمام قسم کی پیداوار سے مدد کی۔ یہاں تک کہ تمام پیداوار قحط کی وجہ سے خشک ہو گئی اس وقت سیدنا عمر رضی اللہ عنہ دعا کرنے لگے: اے اللہ! ان کے رزقوں کو پہاڑوں کی چوٹیوں میں پیدا کر دے (یعنی برف اور بادل)۔ اللہ نے ان کی اور تمام مسلمانوں کی دعا قبول کر لی جب پانی برسا تو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: الحمدللہ! اللہ کی قسم اگر وہ اس آفت کو دور نہ کرتا تو میں ہر کھاتے پیتے مسلمان گھر میں گھر والوں کی تعداد کے برابر محتاجوں کو بٹھا دیتا جتنی غذا کی مقدار پر ایک شخص آرام سے رہتا ہے اتنی مقدار میں دو آدمی ہلاکت سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 438]
تخریج الحدیث: (صحيح الإسناد)