418/538 عن الأسود قال: سألت عائشة رضي الله عنها: ما كان يصنع النبي صلى الله عليه وسلم في أهله؟ فقالت:"كان يكون في مهنة أهله، فإذا حضرت الصلاة خرج".
اسود سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا کہ میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے سوال کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر میں کیا کرتے تھے؟ انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر والوں کے کاموں میں مشغول ہوا کرتے تھے جب نماز کا وقت آ جاتا تو باہر چلے جاتے تھے۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 418]
تخریج الحدیث: (صحيح)
حدیث نمبر: 419
419/539 عن عروة قال: سألت عائشة رضي الله عنها: ما كان النبي صلى الله عليه وسلم يعمل في بيته؟ قالت:"يخصف نعله(1)، ويعمل ما يعمل الرجل في بيته". (وفي رواية قالت:"ما يصنع أحدكم في بيته؛ يخص النعل، ويرقع الثوب، ويخيط").
عروہ سے مروی ہے کہ میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہاسے سوال کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر میں کیا کام کرتے تھے؟ انہوں نے کہا: اپنا جوتا گانٹھتے تھے اور وہی کام کیا کرتے تھے جو ایک آدمی اپنے گھر میں کرتا ہے۔ (اور ایک روایت میں ہے انہوں نے کہا: تم میں سے کوئی اپنے گھر میں کیا کرتا ہے؟ جوتا سیتا ہے، کپڑے کو پیوند لگاتا ہے، اور اس کی سلائی کرتا ہے۔)[صحيح الادب المفرد/حدیث: 419]
تخریج الحدیث: (صحيح)
حدیث نمبر: 420
420/541 وعن عمرة: قيل لعائشة رضي الله عنها: ماذا كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يعمل في بيته؟ قالت:" كان بشراً من البشر؛ يفلي ثوبه، ويحلب شاته".
عمرہ سے روایت ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا گیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر میں کیا کام کرتے تھے؟ کہا: آپ ان انسانوں میں سے ہی ایک انسان تھے جو اپنے کپڑے جھاڑتا اور صاف کرتا ہے اور اپنی بکری کا دودھ دوہتا ہے۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 420]