صحيح الادب المفرد
حصہ دوئم: احادیث 250 سے 499
219.  باب أين يقعد العائد؟
حدیث نمبر: 416
416/536 عن ابن عباس قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا عاد المريض جلس عند رأسه، ثم قال (سبع مرارٍ)"أسأل الله العظيم، رب العرش العظيم أن يشفيك" فإن كان في أجله تأخير عوفي من وجعه.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی مریض کی عیادت کو جاتے تھے تو اس کے سر کے قریب بیٹھتے تھے اس کے بعد سات مرتبہ یہ کہتے: «أسأل الله العظيم، رب العرش العظيم أن يشفيك» میں عظمت والے اللہ سے جو عرش عظیم کا رب ہے سوال کرتا ہوں کہ تمہیں شفا عطا کرے، اگر اس مریض کی وفات میں ابھی تاخیر ہوتی تو وہ اس تکلیف سے نجات پا جاتا۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 416]
تخریج الحدیث: (صحيح)

حدیث نمبر: 417
417/537 عن الربيع بن عبد الله قال: ذهبت مع الحسن إلى قتادة نعودُه، فقعد عند رأسه، فسأله(1) ثم دعا له. قال:"اللهم اشفِ قلبه، واشفِ سقمه".
ربیع بن عبداللہ بیان کرتے ہیں میں حسن کے ساتھ قتادہ کی عیادت کو گیا تو وہ قتادہ کے سر کے قریب بیٹھ گئے، پھران سے حال پوچھا: اور ان کے لیے دعا کی کہ اے اللہ! ان کے قلب کو شفا دے اور ان کی بیماری کو دور کر دے۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 417]
تخریج الحدیث: (صحيح الإسناد)