350/449 عن أبي هريرة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" لا تقوم الساعة حتى يتطاول الناس في البنيان".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی جب تک کہ لوگ لمبی لمبی عمارتیں بنانے میں ایک دوسرے کا مقابلہ نہ کریں گے۔“[صحيح الادب المفرد/حدیث: 350]
تخریج الحدیث: (صحيح)
حدیث نمبر: 351
351/450 عن الحسن [ وهو البصري] قال:" كنتُ أدخل بيوت أزواج النبي صلى الله عليه وسلم في خلافة عثمان بن عفان، فاتناول سُقُفَها بيدِي".
حسن (بصری) کہتے ہیں کہ میں سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج کے گھروں میں جایا کرتا تھا تو میں اپنے ہاتھوں سے ان کی چھتوں کو چھو لیتا تھا۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 351]
تخریج الحدیث: (صحيح الإسناد)
حدیث نمبر: 352
352/451 عن داود بن قيس قال:" رأيت الحجرات من جريد النخل" مغشياً من خارج بمسوح الشعر، وأظن عرض البيت من باب الحجرة إلى باب البيت نحواً من ست أو سبع أذرع، وأحزِرُ البيت لداخل عشر أذرع، وأظن سمكه بين الثمان والسبع نحو ذلك. ووقفت عند باب عائشة، فإذا هو مستقبل المغرب".
داؤد بن قیس نے بیان کیا کہ میں نے (نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج کے) حجروں کو دیکھا ہے یہ کھجور کی شاخوں سے بنے ہوئے تھے۔ باہر سے بالوں کے ٹاٹوں سے ڈھانپا گیا تھا اور میرا خیال ہے کہ گھر کی چوڑائی حجرے کے دروازے سے گھر کے دروازے تک چھ یا سات ہاتھ ہو گی اور میں اندرونی مکان کا اندازہ لگاتا تھا لمبائی اندر اندر سے دس ہاتھ اور بلندی موٹائی سات اور آٹھ کے درمیان یا اسی کے قریب قریب میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے دروازے پر کھڑا ہوا، یہ دروازہ مغرب کی طرف تھا۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 352]