352/451 عن داود بن قيس قال:" رأيت الحجرات من جريد النخل" مغشياً من خارج بمسوح الشعر، وأظن عرض البيت من باب الحجرة إلى باب البيت نحواً من ست أو سبع أذرع، وأحزِرُ البيت لداخل عشر أذرع، وأظن سمكه بين الثمان والسبع نحو ذلك. ووقفت عند باب عائشة، فإذا هو مستقبل المغرب".
داؤد بن قیس نے بیان کیا کہ میں نے (نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج کے) حجروں کو دیکھا ہے یہ کھجور کی شاخوں سے بنے ہوئے تھے۔ باہر سے بالوں کے ٹاٹوں سے ڈھانپا گیا تھا اور میرا خیال ہے کہ گھر کی چوڑائی حجرے کے دروازے سے گھر کے دروازے تک چھ یا سات ہاتھ ہو گی اور میں اندرونی مکان کا اندازہ لگاتا تھا لمبائی اندر اندر سے دس ہاتھ اور بلندی موٹائی سات اور آٹھ کے درمیان یا اسی کے قریب قریب میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے دروازے پر کھڑا ہوا، یہ دروازہ مغرب کی طرف تھا۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 352]