303/391 عن أبي الدرداء، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" ألا أنبئكم بدرجة أفضل من الصلاة والصيام، والصدقة؟" قالوا: بلى. قال:" صلاح ذات البين، وفساد ذات البين هي الحالقة".
سیدنا ابودرداء نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا میں تمہیں نماز، روزہ، اور صدقے سے بھی افضل درجہ نہ بتا دوں“، لوگوں نے عرض کیا ضرور، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگوں میں صلح صفائی کرا دینا، اور اس کے برعکس لوگوں میں فساد پھیلانا، یہ (عادت) تو (ایمان کو) مونڈ دینے والی ہے۔“[صحيح الادب المفرد/حدیث: 303]
تخریج الحدیث: (صحيح)
حدیث نمبر: 304
304/392 عن ابن عباس:? فاتقوا الله وأصلحوا ذات بينكم? [الأنفال: 1]. قال:" هذا تحريجٌ من الله على المؤمنين(1) أن يتقوا الله وأن يصلحوا ذات بينهم".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ نے آیت قرانی «فَاتَّقُوا اللَّهَ وَأَصْلِحُوا ذَاتَ بَيْنِكُمْ» ”اللہ سے ڈرو اور آپس میں صلح صفائی رکھو“ کے بارے میں فرمایا: یہ حکم اللہ کی طرف سے اہل ایمان پر واجب ہے کہ وہ اللہ سے ڈریں اور آپس میں صلح صفائی رکھا کریں۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 304]