صحيح الادب المفرد
حصہ اول: احادیث 1 سے 249
100.  باب أهل المعروف فى الدنيا أهل المعروف فى الآخرة 
حدیث نمبر: 163
163/221 عن قبيضة بن برمة الأسدي قال: كنت عند النبي صلى الله عليه وسلم، فسمعته يقول:" أهل المعروف في الدنيا، هم أهل المعروف في الآخرة(1)، وأهل المنكر في الدنيا هم أهل المنكر في الآخرة"(2).
سیدنا قبیصہ بن برمہ اسدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوے سنا: جو دنیا میں بھلائی کرنے والے ہیں وہی آخرت میں بھلائی کے سلوک کا حقدار ہوں گے اور جو دنیا میں برائی کرنے والے ہیں وہی آخرت میں برائی کے سلوک کے حقدار ہیں۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 163]
تخریج الحدیث: (صحيح لغيره)

حدیث نمبر: 164
164/223 حدثنا معتمر قال: ذكرتُ لأبي حديث أبي عثمان، عن سلمان؛ أنه قال:" إن أهل المعروف في الدنيا، هم أهل المعروف في الآخرة" فقال: إني سمعتهُ من أبي عثمان يحدثه عن سلمان، فعرفت أن ذاك كذاك، فما حدثت به أحداً قط. (وفي رواية عن أبي عثمان، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم مثله).
معتمر نے ہم سے حدیث بیان کی، کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد سے ابوعثمان کی حدیث بیان کی وہ سلمان سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا: دنیا میں بھلائی کرنے والے ہی آخرت میں اچھے سلوک کے حقدار ہیں تو انہوں نے کہا کہ میں نے اسے ابوعثمان سے سنا ہے اور وہ سلمان سے روایت کرتے تھے، تو میں نے جان لیا کہ یہ وہی ہے اور میں نے کسی سے یہ حدیث قطعاً بیان نہیں کی اور ایک روایت میں ہے: ابوعثمان سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایسا ہی فرماتے تھے جیسا معتمر نے بیان کیا۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 164]
تخریج الحدیث: (صحيح موقوفاً، وصحيح لغيره مرفوعا)