صحيح الادب المفرد
حصہ اول: احادیث 1 سے 249
99.  باب معونة الرجل أخاه 
حدیث نمبر: 162
162/220 عن أبي ذر، عن النبي صلى الله عليه وسلم قيل: (وفي رواية عنه أنه سألَ رسول الله صلى الله عليه وسلم/226) أي الأعمال خير؟ (وفي الرواية الأخرى: أي العمل أفضل)؟. قال:" إيمان بالله، وجهاد في سبيله". قيل: (وفي الأخرى: قال:) فأي الرقاب أفضل؟ قال:"أغلاها ثمناً، وأنفسها عند أهلها". قال: أفرأيت إن لم استطع بعض العمل؟ قال:" فتعين ضائعاً، أو تصنع لأخرق"(1). قال: أفرأيت إن ضعفتُ؟ قال:" تدع الناس من الشر؛ فإنها صدقة تصدق بها على نفسك".
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا گیا اور ایک روایت میں ہے کہ سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا: اعمال میں سے کون سا عمل سب سے بہتر ہے؟ اور ایک روایت میں ہے: اعمال میں سے کون سا عمل سب سے افضل ہے؟ فرمایا: اللہ پر ایمان لانا، اس کے راستے میں جہاد کرنا، دوسری روایت میں ہے کہا گیا: کون سی گردن آزاد کرنا افضل ہے؟ فرمایا: جس کی قیمت زیادہ ہو اور جو اپنے مالکوں کے ہاں زیادہ عمدہ ہو۔ عرض کیا: آپ فرمائیں اگر میں یہ کام نہ کر سکوں؟ فرمایا: کسی ضائع ہونے والے (جو ہنرمند نہ ہو) کی مدد کر دو یا بےہنر کے لیے کوئی چیز بنا دو۔ عرض کیا: آپ بتائیں اگر میں کمزور پڑ جاؤں۔ فرمایا: لوگوں سے اپنا شر دور کر دو، یہ بھی صدقہ ہے جس کے ساتھ تم اپنے نفس پر صدقہ کرو گے۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 162]
تخریج الحدیث: (صحيح)