صحيح الادب المفرد
حصہ اول: احادیث 1 سے 249
96.  باب من صنع إليه معروف فليكافئه
حدیث نمبر: 157
157/215 عن جابر بن عبد الله الأنصاري قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم:"من صنع إليه معروف فليجزئه، فإن لم يجزئه فليثن عليه؛ فإنه إذا أثنى عليه فقد شكره، وإن كتمه فقد كفره، ومن تحلى بما لم يعط، فكأنما لبس ثوبي زور".
سیدنا جابر بن عبداللہ انصاری سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کے ساتھ نیکی کی جائے اسے چاہیے کہ اس کا بدلہ دے، اگر کوئی ایسی چیز نہ پائے جس سے بدلہ دے سکے تو اس کی تعریف کر دے، کیونکہ جب وہ اس کی تعریف کرے گا وہ اس کا شکر ادا کرے گا، اگر اس کے احسان کو چھپائے گا تو ناشکری کرے گا۔ اور جس نے اپنی وہ صفت بیان کی جو اس میں نہیں ہے تو وہ ایسا ہے گویا کہ اس نے جھوٹ کے دو کپڑے پہن لیے ہیں۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 157]
تخریج الحدیث: (صحيح)

حدیث نمبر: 158
158/216 عن ابن عمر قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من استعاذ بالله فأعيذُوهُ(1) ومن سأل بالله فأعطوه، ومن أتى إليكم معروفاً فكافئوه، فإن لم تجدوا، فادعوا له، حتى يعلم أن قد كافأتموه".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو اللہ کی پناہ چاہے، اسے پناہ دو اور جو اللہ کے نام پر مانگے اسے عطا کرو اور جو تمہارے ساتھ نیکی کرے اس کا بدلہ دو اگر بدلہ نہ دے سکو تو اس کے لئے دعا کرو تاکہ وہ جان لے کہ تم نے اس کا بدلہ ادا کر دیا۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 158]
تخریج الحدیث: (صحيح)