صحيح الادب المفرد
حصہ اول: احادیث 1 سے 249
66.  باب فضل من يعول يتيما من أبويه 
66. ایسے یتیم کی کفالت کرنے کی فضیلت جس کے ماں باپ دونوں نہ ہوں
حدیث نمبر: 100
100/133(صحيح) – عن أم سعيد بنت مرة الفِهري، عن أبيها، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" أنا وكافل اليتيم في الجنة كهاتين، أو كهذه من هذه شك سفيان في الوسطى أو التي يلي الإبهام
امّ سعید بنت مرۃ فھری اپنے والد سے اور ان کے والد نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں (کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا): میں اور یتیم کی کفالت کرنے والا شخص جنت میں اس طرح، یا یوں ہوں گے۔ سفیان کو شک ہے «كهكَهَاتَيْنِ» یا «كَهَذِهِ مِنْ هَذِهِ‏ .» ‏کے الفاظ بولے اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے درمیانی انگلی اور شہادت کی انگلی کو ملایا (اس سے اشارہ فرمایا)۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 100]
حدیث نمبر: 101
101/135– عن سهل بن سعد، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:"أنا وكافل اليتيم في الجنة هكذا" وقال بإصبعيه السبابة والوسطى.
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں اور یتیم کا کفیل جنت میں اس طرح ہوں گے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی دو انگلیوں شہادت کی انگلی اور درمیانی انگلی کے ساتھ اشارہ کیا۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 101]
تخریج الحدیث: (صحيح)

حدیث نمبر: 102
102/136 عن أبي بكر بن حفص (أن عبد الله كان لا يأكل طعاما إلا وعلى خوانه يتيم)
ابوبکر بن حفص روایت کرتے ہیں کہ عبداﷲ اپنے دسترخوان پر کسی یتیم کو ساتھ لئے بغیر کھانا نہیں کھاتے تھے۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 102]
تخریج الحدیث: (صحيح الإسناد)