صحيح الادب المفرد
حصہ اول: احادیث 1 سے 249
65.  باب فضل من يعول يتيما له
65. جو اپنے یتیم کی پرورش کرتا ہے اس کی کی فضیلت
حدیث نمبر: 99
99/132 (صحيح) – عن عائشة زوج النبي صلى الله عليه وسلم قالت: جاءتني امرأة معها ابنتان لها، فسألتني فلم تجد عندي إلا تمرة واحدة، فأعطيتها، فقسمتها بين ابنتيها، ثم قامت، فخرجت، فدخل النبي صلى الله عليه وسلم فحدثته، فقال:" من يلي من هذه البنات شيئاً، فأحسن إليهن، كن له ستراً من النار".
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ عائشہ رضی اﷲ عنہا سے روایت ہے کہ ایک عورت میرے پاس آئی، اس کے ساتھ دو لڑکیاں تھیں اس نے مجھ سے کچھ مانگا، میرے پاس اس وقت ایک کھجور کے سوا کچھ نہ مل سکا۔ تو میں نے اسے کھجور دے دی۔ اس نے دو ٹکڑے کر کے اپنی بچیوں کو دے دی۔ اس کے بعد اٹھی اور چلی گئی۔ پھر جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ قصّہ بیان کیا۔ فرمایا جو بھی ان بیٹیوں میں سے کسی کا ذمہ دار ہو گا تو وہ ان کے ساتھ حسن سلوک کرے وہ ان کے لیے جہنم سے پردہ بن جائیں گی۔ [صحيح الادب المفرد/حدیث: 99]