”اے اللہ! تیرے نام کے ساتھ ہم نے شام کی اور تیرے نام کے ساتھ ہم نے صبح کی، تیرے نام کے ساتھ ہم زندہ رہتے ہیں اور تیرے نام کے ساتھ ہم مرتے ہیں اور تیری طرف ہی اٹھ کر جانا ہے۔“[اسناده صحيح، سنن ابي داؤد:5068، سنن ابن ماجه:3868، سنن ترمذي:3391] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 89]
”اے اللہ! تو میرا رب ہے تیرے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں تو نے مجھے پیدا کیا ہے، میں تیرا بندہ ہوں اور تیرے عہد اور تیرے وعدے پر قائم ہوں، جتنی مجھ میں طاقت ہے، جو (خطا، گناہ) میں نے کیا اس کے شر سے تیرے پناہ میں آتا ہوں، میں تیرے لئے اپنے اوپر تیری نعمت کا اقرار کرتا ہوں، اور اپنے گناہ کا بھی اقرار کرتا ہوں، مجھے بخش دے کیونکہ گناہوں کو تیرے علاوہ کوئی نہیں بخش سکتا۔“، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے ایمان و یقین کے ساتھ یہ کلمات کہے اور رات کو فوت ہو گیا تو وہ جنت میں داخل ہو گا، اسی طرح وہ شخص بھی جس نے صبح کے وقت یہ کلمات کہے۔“[صحيح بخاري:6306] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 90]
”اے اللہ! میں نے صبح کی، میں تجھے گواہ بناتا ہوں اور تیرا عرش اٹھانے والے فرشتوں اور تمام فرشتوں، اور تیری مخلوق کو گواہ بناتا ہوں کہ تو ہی اللہ ہے، تیرے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں، تو اکیلا ہے، تیرا کوئی شریک نہیں، اور یقینا محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) تیرے بندے اور رسول ہیں۔“، اور شام کے وقت کہے: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَمْسَيْتُ»”اے اللہ میں نے شام کی۔“، جس شخص نے یہ کلمات صبح کے وقت کہے اس نے دن کا شکریہ ادا کر دیا، اور جس نے شام کے وقت یہ کلمات کہے اس نے رات کا شکریہ ادا کر دیا۔، جس نے صبح یا شام چار چار مرتبہ یہ کلمات کہے اللہ تعالیٰ اس کی گردن کو آگ سے آزاد کر دیتا ہے۔ [حسن، سنن ابي داؤد:5069] اور اس کا حسن شاہد [ابوداؤد:5078] ہی میں ہے۔ نیز دیکھئے [سنن ترمذي:3501، الادب المفرد للبخاري:1201] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 91]
”اے اللہ! مجھ پر یا تیری مخلوق میں سے کسی پر صبح کے وقت جو بھی نعمت اتری تو وہ صرف تیری طرف سے ہی ہے، تو اکیلا ہے، تیرا کوئی شریک نہیں، تیرے لئے ہی تمام تعریفات اور تیرے لئے ہی شکر ہے۔“ جس بھی شخص نے یہ کلمات صبح کے وقت کہے اس نے دن کا شکریہ ادا کر دیا اور جس نے شام کے وقت یہ کلمات کہے اس نے رات کا شکریہ ادا کیا۔ [اسناده ضعيف، سنن ابي داؤد:5073 عمل اليوم و الليلة لابن السني 42، تحقيق الشيخ حليم الهلالي] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 92]
”اے اللہ! مجھے میرے بدن میں عافیت دے، اے اللہ! مجھے میری سماعت میں عافیت دے، اے اللہ! مجھے میری بصارت میں عافیت دے، تیرے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں، اے اللہ! میں کفر اور محتاجی سے تیری پناہ میں آتا ہوں اور میں قبر کے عذاب سے تیری پناہ میں آتا ہوں تیرے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں۔“[اسناده ضعيف، سنن ابي داؤد:5090، مسند احمد:42/5، الادب المفرد:701] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 93]
”میرے لئے اللہ ہی کافی ہے جس کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں۔ میں نے اسی پر بھروسہ کیا اور وہ عرش عظیم کا رب ہے۔“، جس شخص نے صبح و شام یہ کلمات سات مرتبہ کہے، اللہ تعالی دنیا و آخرت کے اہم معاملات میں اسے کافی ہو جاتا ہے۔ [اسناده حسن، سنن ابي داؤد:5081، عمل اليوم و الليلة لابن السني:89/1ح43] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 94]
”اے اللہ! میں تجھ سے دنیا وآخرت میں درگزر اور عافیت کا سوال کرتا ہوں، اے اللہ! میں تجھ سے اپنے دین، اپنی دنیا، اپنے اہل اور اپنے مال میں درگزر اور عافیت کا سوال کرتا ہوں، اے اللہ! میرے پوشیدہ امور پر پردہ ڈال اور میری گھبراہٹوں میں مجھے امن دے، اے اللہ! میرے سامنے سے، میرے پیچھے سے، میرے دائیں سے، میرے بائیں سے، میرے اوپر سے میری حفاظت فرما، اور میں تیری عظمت کے ساتھ پناہ میں آتا ہوں کہ میں اپنے نیچے سے اچانک ہلاک کر دیا جاؤں۔“[اسناده صحيح، سنن ابي داؤد:5074، سنن ابن ماجه:3871، سنن نسائي:5531، ببعض الاختلاف] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 95]
”اے اللہ! اے غائب و حاضر کو جاننے والے، اے آسمانوں اور زمین کو نئے سرے سے بنانے والے، اے ہر چیز کے رب اور مالک، میں گواہی دیتا ہوں کہ تیرے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں، میں اپنے نفس کے شر، شیطان کے شر اور اس کے شرک سے تیری پناہ میں آتا ہوں، اور اس بات سے تیری پناہ میں آتا ہوں کہ میں اپنے نفس پر برائی کا ارتکاب کروں یا کسی مسلمان کی طرف اسے کھینچ کر لاؤں۔“[صحيح، سنن ترمذي:3392] نیز دیکھئے [سنن ابي داؤد:5067] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 96]
”اللہ کے نام کے ساتھ جس کے نام کے ساتھ نہ زمین میں اور نہ ہی آسمان میں کوئی چیز نقصان دے سکتی ہے، اور وہ سننے والا، جاننے والا ہے۔“، جس شخص نے صبح شام تین تین مرتبہ یہ کلمات کہے اسے کوئی چیز نقصان نہیں دے سکتی۔ [صحيح، سنن ابي داؤد:5088، سنن ترمذي:3388، سنن ابن ماجه:3869] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 97]
”میں اللہ کے رب ہونے پر، اسلام کے دین ہونے پر اور محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے نبی ہونے پر راضی ہوا۔“، جس شخص نے صبح شام یہ کلمات تین تین مرتبہ کہے اللہ تعالیٰ پر واجب ہو جاتا کہ قیامت کے دن اسے راضی کرے۔ [اسناده حسن، سنن ترمذي:3389، سنن ابي داؤد:5072، مسند احمد:337/4ح18967] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 98]
”اے ہمیشہ زندہ رہنے والے، اے قائم رکھنے والے، تیری رحمت کے ساتھ ہی میں مدد مانگتا ہوں، میری مکمل حالت درست فرما دے، اور مجھے لحظہ بھر بھی میرے نفس کے سپرد نہ کر۔“[اسناده حسن، المستدرك للحاكم:2000] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 99]
”ہم نے صبح کی اور اللہ رب العالمین کے لئے (بادشاہت) نے بھی صبح کی، اے اللہ! میں تجھ سے اس دن کی بھلائی، فتح، نصرت، نور، برکت اور اس کی ہدایت کا سوال کرتا ہوں اور اس پر جو شر ہے اور اس کے بعد جو شر ہے اس سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔“، ”ہم نے شام کی اور اللہ رب العالمین کے لئے کائنات نے شام کی، اے اللہ! میں تجھ سے اس رات کی بھلائی، فتح، نصرت، نور، برکت اور اس کی ہدایت کا سوال کرتا ہوں، اور اس کے شر سے اور اس کے بعد جو شر ہے اس سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔“، جس شخص نے یہ کلمات صبح و شام تین مرتبہ کہے اللہ تعالیٰ پر واجب ہو جاتا ہے کہ قیامت کے دن اسے راضی کرے۔ [اسناده ضعيف، سنن ابي داؤد:5076] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 100]
”ہم نے صبح کی (ہم نے شام کی) فطرت اسلام، کلمہ اخلاص، اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دین اور اپنے والد ابراہیم علیہ السلام کی ملّت پر جو کہ یکسُو مسلمان تھے اور مشرکین سے نہیں تھے۔“[اسناده حسن، مسند احمد:407،406/4،306/3ح15359 عمل اليوم و الليلة لابن السني:34 تحقيق الشيخ سليم الهلالي] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 101]
حدیث نمبر: 102
سُبْحَانَ اللهِ وَبِحَمْدِهِ
”اللہ تعالیٰ اپنی تعریف کے ساتھ پاک ہے۔“، جس شخص نے یہ کلمات صبح شام 100، 100 مرتبہ کہے تو قیامت کے دن اس سے افضل عمل کوئی بھی لے کر نہیں آئے گا، مگر وہ شخص جس نے یہ کلمات اس سے زیادہ مرتبہ کہے۔ [صحيح مسلم:2692] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 102]
”اللہ کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کے لئے بادشاہت ہے اور اسی کے لئے تمام تعریفات ہیں اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔“ ایک مرتبہ پڑہنا بھی درست ہے اور جس شخص نے دن میں 100 مرتبہ یہ کلمات کہے تو اسے دس غلام آزاد کرنے کا ثواب ملے گا، اس کے لئے 100 نیکیاں لکھی جائیں گی اور 100 خطائیں مٹا دی جائیں گی، شام تک شیطان سے محفوظ رہے گا، اور قیامت کے دن اس سے افضل عمل لے کر کوئی نہیں آئے گا، لیکن وہ شخص جس نے یہی کلمات زیادہ مرتبہ کہے۔ [صحيح، سنن ابي داؤد: 5077، سنن ابن ماجه: 3868، مسند احمد: 60/4 و سندهُ صحيح صحيح بخاري: 3293، صحيح مسلم: 2691] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 103]
”اللہ تعالی پاک ہے اپنی تعریف کے ساتھ، اپنی مخلوق کی تعداد کے برابر، اپنے نفس کی خوشنودی کے برابر، اپنے عرش کے وزن کے برابر اور اپنے کلمات کی سیاہی کے برابر۔“(تین مرتبہ صبح کے وقت)[صحيح مسلم:2726] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 104]
”اے اللہ! میں تجھ سے نفع مند علم، پاکیزہ رزق اور مقبول عمل کا سوال کرتا ہوں۔“(صبح کی نماز کے وقت کہے)[صحيح، سنن ابن ماجه:925، مسند احمد:305/6] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 105]
حدیث نمبر: 106
أَسْتَغْفِرُ اللَٰهَ وَأَتُوبُ إِلَيْهِ
”میں اللہ سے بخشش مانگتا ہوں اور اسی کی طرف توبہ کرتا ہوں۔“(100 مرتبہ) صحیح بخاری میں 70 مرتبہ کہنے کا ذکر ہے۔ [صحيح بخاري:6307، صحيح مسلم:2702] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 106]
”میں اللہ تعالی کے کامل کلمات کے ساتھ ہر اس مخلوق کے شر سے جو اس نے پیدا کی (اللہ کی) پناہ میں آتا ہوں۔“(تین مرتبہ)، جس شخص نے شام کو تین مرتبہ یہ کلمات کہے اسے اس رات کوئی زہریلا جانور نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔ [صحيح مسلم:2709، عمل اليوم و الليلة للنسائي:591] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 107]
”آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے صبح کے وقت دس مرتبہ اور شام کے وقت دس مرتبہ مجھ پر درود بھیجا تو قیامت کے دن میں اس کی سفارش کروں گا۔“[ضعيف، سنن نسائي:1295، مجمع الزوائد:120/10ح17022] ، [طبراني بحواله جلاء الافهام:ص180-181 ح143، و سنده ضعيف/منقطع] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 108]