”تمام تعریفات اللہ کے لئے ہیں وہ اکیلا ہے، اور درود و سلام ہوں اس ذات پر جس کے بعد کوئی نبی نہیں۔“(یہ صاحب کتاب کے الفاظ ہیں)[مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 84]
”اللہ وہ ذات ہے جس کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں ہمیشہ زندہ رہنے والا اور (سب کو) قائم رکھنے والا ہے، نہ اسے اونگھ آتی ہے اور نہ نیند، اسی کے لئے ہے جو آسمانوں میں ہے اور جو زمین میں ہے، کون ہے جو اس کی اجازت کے بغیر اس کے پاس سفارش کر سکے۔ جو لوگوں کے سامنے ہے اور جو ان کے پیچھے ہے سب کو جانتا ہے۔ لوگ اس کے علم میں سے کسی چیز کا احاطہ نہیں کر سکتے مگر جو وہ چاہے اسی کی کرسی آسمانوں اور زمین کو گھیرے ہوئے ہے اور ان دونوں کی حفاظت اسے تھکاتی نہیں، اور وہ بلند ہے عظمت والا ہے۔“[صحيح بخاري:2311] جو شخص صبح کے وقت آیت الکرسی کی تلاوت کرتا ہے وہ شام تک (شریر) جنوں سے محفوظ ہو جاتا ہے اور جو شام کو پڑھتا ہے وہ صبح تک (شریر) جنوں سے محفوظ ہو جاتا ہے۔ [المستدرك للحاكم:5932 و سنده ضعيف] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 85]
”اللہ کے نام سے جو رحمان و رحیم ہے، اے نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم )! کہہ دیجئے اللہ ایک ہی ہے، اللہ بے نیاز ہے، نہ اس نے کسی کو جنا نہ اس سے کوئی جنا گیا، اور کوئی اس کا ہمسر نہیں۔“، ”اللہ کے نام سے جو رحمان و رحیم ہے، اے نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم )! کہہ دیجئے کہ رب کی پناہ میں آتا ہوں، ہر اس چیز کے شر سے جو اس نے پیدا کی، اور اندھیری رات کی تاریکی کے شر سے جب وہ چھا جائے، اور گرہوں میں پھونک مارنے والیوں کے شر سے، اور حسد کرنے والے کے شر سے جب وہ حسد کرنے لگے۔“، ”اللہ کے نام سے جو رحمان و رحیم ہے، اے نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم )! کہہ دیجئے میں لوگوں کے رب کی پناہ میں آتا ہوں، لوگوں کے مالک کی، لوگوں کے معبود کی، وسوسہ ڈالنے والے پیچھے ہٹ جانے والے (شیطان) کے شر سے، جو لوگوں کے سینوں میں وسوسہ ڈالتا ہے، جنوں میں سے ہو یا انسانوں میں سے۔“[مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 86]
”ہم نے صبح کی اور اللہ کی بادشاہت (کائنات وغیرہ) نے صبح کی، تمام تعریفات اللہ کے لئے ہیں، اللہ کے علاوہ کوئی سچا معبود نہیں وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کے لئے بادشاہت ہے اور اسی کے لئے تمام تعریفات اور وہ ہر چیز پر قادر ہے، اے میرے رب! میں تجھ سے اس دن کی بھلائی اور جو اس کے بعد بھلائی ہے کا سوال کرتا ہوں، اور میں اس دن کے شر اور جو اس کے بعد شر ہے سے تیری پناہ میں آتا ہوں، اے میرے رب! میں سُستی، اور بُرے بڑھاپے سے تیری پناہ میں آتا ہوں، اے میرے رب! میں آگ میں اور قبر کے عذاب سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔“[صحيح مسلم:2723] [مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 87]
”اے اللہ! ہم نے تیرے نام کے ساتھ صبح کی، تیرے نام کے ساتھ شام کی، تیرے نام کے ساتھ ہم زندہ ہیں اور تیرے نام کے ساتھ ہم مرتے ہیں اور تیری طرف ہی لوٹ کر جانا ہے۔“[اسناده صحيح، سنن ابي داؤد:5068] ، [سنن ابن ماجه:3868] ، [سنن ترمذي:3391] امام ترمذی رحمہ اللہ نے کہا ”یہ حدیث حسن ہے۔“[مختصر حصن المسلم/متفرق/حدیث: 88]