-" إنهم يوفرون سبالهم ويحلقون لحاهم فخالفوهم. يعني المجوس".
سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پاس مجوسیوں کا ذکر کیا گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ (مجوسی) لوگ مونچھیں بڑھاتے ہیں اور داڑھیاں مونڈھ دیتے ہیں، تم ان کی مخالفت کیا کرو۔“ پس سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما اپنی مونچھوں کو یوں کاٹتے، جیسے بکری یا اونٹ کے بال کاٹے جاتے ہیں۔ [سلسله احاديث صحيحه/اللباس والزينة واللهو والصور/حدیث: 1991]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 2834
حدیث نمبر: 1992
-" وفروا عثانينكم وقصروا سبالكم (وخالفوا أهل الكتاب)".
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفید داڑھیوں والے انصاریوں کے پاس آئے اور فرمایا: ”اے انصاریوں کی جماعت! (اپنے سفید بالوں کو) سرخ یا زرد کر لو اور اہل کتاب کی مخالفت کرو۔“ انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! بیشک اہل کتاب اپنی داڑھیاں کاٹتے ہیں اور مونچھیں بڑھاتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم اپنی داڑھیاں بڑھاؤ اور مونچھیں کاٹو اور اہل کتاب کی مخالفت کرو۔“ انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! بے شک اہل کتاب چمڑے کے موزے پہنتے تھے اور جوتے نہیں پہنتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم جوتے بھی پہنو اور موزے بھی پہنو اور اہل کتاب کی مخالفت کرو۔“[سلسله احاديث صحيحه/اللباس والزينة واللهو والصور/حدیث: 1992]