-" وفروا عثانينكم وقصروا سبالكم (وخالفوا أهل الكتاب)".
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفید داڑھیوں والے انصاریوں کے پاس آئے اور فرمایا: ”اے انصاریوں کی جماعت! (اپنے سفید بالوں کو) سرخ یا زرد کر لو اور اہل کتاب کی مخالفت کرو۔“ انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! بیشک اہل کتاب اپنی داڑھیاں کاٹتے ہیں اور مونچھیں بڑھاتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم اپنی داڑھیاں بڑھاؤ اور مونچھیں کاٹو اور اہل کتاب کی مخالفت کرو۔“ انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! بے شک اہل کتاب چمڑے کے موزے پہنتے تھے اور جوتے نہیں پہنتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم جوتے بھی پہنو اور موزے بھی پہنو اور اہل کتاب کی مخالفت کرو۔“[سلسله احاديث صحيحه/اللباس والزينة واللهو والصور/حدیث: 1992]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1245
قال الشيخ الألباني:
- " وفروا عثانينكم وقصروا سبالكم (وخالفوا أهل الكتاب) ". _____________________ أخرجه أحمد (5 / 264) والبيهقي في " الشعب " (2 / 259 / 2) من طريق عبد الله بن العلاء بن زبر قال: سمعت القاسم مولى يزيد يحدث عن أبي أمامة قال : " خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم على قوم من الأنصار بيض لحاهم، فقال: يا معشر الأنصار حمروا وصفروا وخالفوا أهل الكتاب، فقالوا: يا رسول الله إن أهل الكتاب يقصون عثانينهم ويوفرون سبالهم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم (فذكره) فقالوا: يا رسول الله إن أهل الكتاب يتخففون ولا ينتعلون، فقال: " انتعلوا وتخففوا وخالفوا أهل الكتاب " والزيادة لأحمد. قلت: وهذا إسناد حسن. وقال الهيثمي (5 / 131) : " رواه أحمد والطبراني، ورجال أحمد رجال الصحيح خلا القاسم وهو ثقة وفيه كلام لا يضر ". (عثانينكم) جمع (عثنون) وهي اللحية. و (سبالكم) جمع (السبلة) بالتحريك: الشارب. ¤