یزید بن اصم جزری نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"اگر دین ثریا پر ہوتا تب بھی فارس کا کوئی شخص۔۔۔یا آپ نے فرمایا۔۔۔فرزندان فارس میں سے کوئی شخص اس تک پہنچتا اور اسے حاصل کرلیتا۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اگر دین ثریا کے پاس ہوتا تو ایک فارسی آدمی اسےلے جاتا،یافرمایا،فارس کے باشندے اسے حاصل کرلیتے۔"
ابو غیث نے حضرت ابو ہریر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر جمعہ نازل ہوئی اور آپ نے یہ پڑھا: ﴿ وَآخَرِینَ مِنْہُمْ لَمَّا یَلْحَقُوا﴾"ان میں اور بھی لوگ ہیں جو اب تک آکر ان سے نہیں ملے ہیں۔" (الجمعۃ 62: 3) تو ایک نے عرض کی: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !وہ کون لوگ ہیں؟نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا کوئی جواب نہ دیا، حتیٰ کہ اس نے آپ سے ایک یا دو یا تین بار سوال کیا، کہا: اس وقت ہم میں حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ بھی موجود تھے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت سلمان رضی اللہ عنہ پر ہاتھ رکھا، پھر فرمایا؛" اگر ایمان ثریا کے قریب بھی ہوتا تو ان میں سے کچھ لوگ اس کو حاصل کرلیتے۔"
حضرت ابو ہریر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں:ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے کہ آپ پرسورۃ جمعہ نازل ہوئی تو جب آپ نے یہ آیت پڑھی:﴿ وَآخَرِينَ مِنْهُمْ لَمَّا يَلْحَقُوا﴾"ان میں اور بھی لوگ ہیں جو اب تک آکر ان سے نہیں ملے ہیں۔"(الجمعۃ:3)تو ایک نے عرض کی:اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !وہ کون لوگ ہیں؟نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا کوئی جواب نہ دیا،حتیٰ کہ اس نے آپ سے ایک یا دو یا تین بار سوال کیا،کہا:اس وقت ہم میں حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی موجود تھے،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت سلمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر ہاتھ رکھا،پھر فرمایا؛" اگر ایمان ثریا کے قریب بھی ہوتا تو ان میں سے کچھ لوگ اس کو حاصل کرلیتے۔"