الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


الادب المفرد
كِتَابُ الْوَالِدَيْنِ
كتاب الوالدين
14. بَابُ لاَ يَسُبُّ وَالِدَيْهِ
14. والدین کو گالی دینے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 27
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي سَعْدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ‏:‏ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏ ”مِنَ الْكَبَائِرِ أَنْ يَشْتِمَ الرَّجُلُ وَالِدَيْهِ“، فَقَالُوا‏:‏ كَيْفَ يَشْتِمُ‏؟‏ قَالَ‏:‏ ”يَشْتِمُ الرَّجُلَ، فَيَشْتُمُ أَبَاهُ وَأُمَّهُ‏.‏“
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کبیرہ گناہوں میں سے یہ بھی ہے کہ کوئی شخص اپنے والدین کو گالی دے۔ حاضرین نے عرض کیا: کوئی (اپنے ماں باپ کو) کس طرح گالی دے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اس کی صورت یہ ہے کہ) وہ کسی آدمی کو گالی دیتا ہے اور وہ (جواباً) اس کے باپ اور ماں کو گالی دیتا ہے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ الْوَالِدَيْنِ/حدیث: 27]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، الأدب، باب لا يسب الرجل والديه: 5973 و مسلم، الإيمان: 90 و أبوداؤد: 5141 و الترمذي: 1902»

قال الشيخ الألباني: صحیح

حدیث نمبر: 28
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا مَخْلَدٌ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ‏:‏ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ الْحَارِثِ بْنِ سُفْيَانَ يَزْعُمُ، أَنَّ عُرْوَةَ بْنَ عِيَاضٍ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ يَقُولُ‏:‏ مِنَ الْكَبَائِرِ عِنْدَ اللهِ تَعَالَى أَنْ يَسْتَسِبَّ الرَّجُلُ لِوَالِدِهِ‏.‏
سیدنا عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں: اللہ تعالیٰ کے ہاں کبیرہ گناہوں میں سے یہ بھی ہے کہ آدمی اپنے والدین کو گالی دلوانے کا سبب بنے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ الْوَالِدَيْنِ/حدیث: 28]
تخریج الحدیث: «حسن:» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: حسن