إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ[1] وَأَذِنَتْ لِرَبِّهَا وَحُقَّتْ[2] وَإِذَا الْأَرْضُ مُدَّتْ[3] وَأَلْقَتْ مَا فِيهَا وَتَخَلَّتْ[4] وَأَذِنَتْ لِرَبِّهَا وَحُقَّتْ[5] يَا أَيُّهَا الْإِنْسَانُ إِنَّكَ كَادِحٌ إِلَى رَبِّكَ كَدْحًا فَمُلَاقِيهِ[6]
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد] جب آسمان پھٹ جائے گا ۔ [1] اور اپنے رب کے حکم پر کان لگائے گا اور یہی اس کا حق ہے۔ [2] اور جب زمین پھیلا دی جائے گی۔ [3] اور اس میں جو کچھ ہے اسے باہر پھینک دے گی اور خالی ہو جائے گی ۔ [4] اور اپنے رب کے حکم پر کان لگائے گی اور یہی اس کا حق ہے۔ [5] اے انسان! بے شک تو مشقت کرتے کرتے اپنے رب کی طرف جانے والا ہے، سخت مشقت، پھر اس سے ملنے والا ہے ۔ [6]
........................................
[ترجمہ محمد جوناگڑھی] جب آسمان پھٹ جائے گا [1] اور اپنے رب کے حکم پر کان لگائے گا اور اسی کے ﻻئق وه ہے [2] اور جب زمین (کھینچ کر) پھیلا دی جائے گی [3] اور اس میں جو ہے اسے وه اگل دے گی اور خالی ہو جائے گی [4] اور اپنے رب کے حکم پر کان لگائے گی اور اسی کے ﻻئق وه ہے [5] اے انسان! تو اپنے رب سے ملنے تک یہ کوشش اور تمام کام اور محنتیں کرکے اس سے ملاقات کرنے واﻻ ہے [6]۔
........................................
[ترجمہ فتح محمد جالندھری] جب آسمان پھٹ جائے گا [1] اور اپنے پروردگار کا فرمان بجا لائے گا اور اسے واجب بھی یہ ہی ہے [2] اور جب زمین ہموار کر دی جائے گی [3] جو کچھ اس میں ہے اسے نکال کر باہر ڈال دے گی اور (بالکل) خالی ہو جائے گی [4] اور اپنے پروردگار کے ارشاد کی تعمیل کرے گی اور اس کو لازم بھی یہی ہے (تو قیامت قائم ہو جائے گی) [5] اے انسان! تو اپنے پروردگار کی طرف (پہنچنے میں) خوب کوشِش کرتا ہے سو اس سے جا ملے گا [6]۔
........................................