● جامع الترمذي | 184 | صلى النبي الركعتين بعد العصر لأنه أتاه مال فشغله عن الركعتين بعد الظهر فصلاهما بعد العصر ثم لم يعد لهما «تفرد بہ المؤلف ( تحفة الأشراف : 5573) (ضعیف الإسناد) (سند میں عطاء بن السائب اخیر عمر میں مختلط ہو گئے تھے، جریر بن عبدالحمید کی ان سے روایت اختلاط کے زمانہ کی ہے، لیکن صحیح احادیث سے یہ ثابت ہے کہ پھر نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے عصر کے بعد ان دو رکعتوں کو ہمیشہ پڑھا اسی لیے ’’ ثم لم يعد لهما ‘‘ ’’ ان کو پھر کبھی نہیں پڑھا ‘‘ کا ٹکڑا منکر ہے)»قال الشيخ زبير علي زئي: إسناده ضعيف ¤ عطاء بن المسائب اختلط (د 2819) ولم يحدث به قبل اختلاطه فيما أعلم . |