● جامع الترمذي | 946 | من حج هذا البيت أو اعتمر فليكن آخر عهده بالبيت «تفرد بہ المؤلف، ( تحفة الأشراف : 3278) وانظر مسند احمد (3/416-417) (منکر) (اس لفظ سے منکر ہے، لیکن اس کا معنی دوسرے طرق سے صحیح ہے، اور ’’ أواعتمر ‘‘ کا لفظ ثابت نہیں ہے، سند میں ’’ عبدالرحمن بن بیلمانی ضعیف ہیں، اور حجاج بن ارطاة مدلس ہیں اور عنعنہ سے روایت کئے ہوئے ہیں)»قال الشيخ زبير علي زئي: (946) إسناده ضعيف ¤ الحجاج بن أرطاة ضعيف (تقدم:527) وحديث أبى داود (2004) يغني عنه |
● سنن أبي داود | 2004 | ليكن آخر عهدها بالبيت « سنن الترمذی/الحج 101 (946)، ( تحفة الأشراف: 3278)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/الکبری/ الحج (4185)، مسند احمد (3/416) (صحیح) » (صحیح تو ہے مگر پچھلی حدیث سے منسوخ ہے، پہلے یہ حکم تھا بعد میں منسوخ ہو گیا جو ان دونوں صحابی رضی اللہ عنہما سے مخفی رہ گیا)قال الشيخ زبير علي زئي: إسناده صحيح¤ حسنه ابن الملقن في تحفة المحتاج (1146) |