سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: جنازہ کے احکام و مسائل
The Book on Jana\'iz (Funerals)
4. باب مَا جَاءَ فِي التَّعَوُّذِ لِلْمَرِيضِ
4. باب: مریض پر دم کرنے کا بیان۔
Chapter: What Has Been Related About Seeking Refuge For The Sick
حدیث نمبر: 972
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا بشر بن هلال البصري الصواف، حدثنا عبد الوارث بن سعيد، عن عبد العزيز بن صهيب، عن ابي نضرة، عن ابي سعيد، " ان جبريل اتى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: يا محمد اشتكيت، قال: نعم، قال: باسم الله ارقيك من كل شيء يؤذيك، من شر كل نفس وعين حاسد، باسم الله ارقيك والله يشفيك ".(مرفوع) حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ هِلَالٍ الْبَصْرِيُّ الصَّوَّافُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، " أَنَّ جِبْرِيلَ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا مُحَمَّدُ اشْتَكَيْتَ، قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: بِاسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ يُؤْذِيكَ، مِنْ شَرِّ كُلِّ نَفْسٍ وَعَيْنِ حَاسِدٍ، بِاسْمِ اللَّهِ أَرْقِيكَ وَاللَّهُ يَشْفِيكَ ".
ابو سعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر جبرائیل نے پوچھا: اے محمد! کیا آپ بیمار ہیں؟ فرمایا: ہاں، جبرائیل نے کہا: «باسم الله أرقيك من كل شيء يؤذيك من شر كل نفس وعين حاسد باسم الله أرقيك والله يشفيك» میں اللہ کے نام سے آپ پر دم کرتا ہوں ہر اس چیز سے جو آپ کو ایذاء پہنچا رہی ہے، ہر نفس کے شر سے اور ہر حاسد کی آنکھ سے، میں اللہ کے نام سے آپ پر دم کرتا ہوں، اللہ آپ کو شفاء عطا فرمائے گا۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/السلام 16 (2186)، سنن ابن ماجہ/الطب 36 (3523)، (تحفة الأشراف: 4363)، مسند احمد (3/28، 56) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (3523)
حدیث نمبر: 1426
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا قتيبة , حدثنا الليث , عن عقيل , عن الزهري، عن سالم , عن ابيه , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " المسلم اخو المسلم لا يظلمه ولا يسلمه , ومن كان في حاجة اخيه , كان الله في حاجته , ومن فرج عن مسلم كربة , فرج الله عنه كربة من كرب يوم القيامة , ومن ستر مسلما , ستره الله يوم القيامة ". قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح غريب.(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ , حَدَّثَنَا اللَّيْثُ , عَنْ عُقَيْلٍ , عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ , عَنْ أَبِيهِ , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ لَا يَظْلِمُهُ وَلَا يُسْلِمُهُ , وَمَنْ كَانَ فِي حَاجَةِ أَخِيهِ , كَانَ اللَّهُ فِي حَاجَتِهِ , وَمَنْ فَرَّجَ عَنْ مُسْلِمٍ كُرْبَةً , فَرَّجَ اللَّهُ عَنْهُ كُرْبَةً مِنْ كُرَبِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ , وَمَنْ سَتَرَ مُسْلِمًا , سَتَرَهُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ.
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمان مسلمان کا بھائی ہے ۱؎، نہ اس پر ظلم کرتا ہے اور نہ اس کی مدد چھوڑتا ہے، اور جو اپنے بھائی کی حاجت پوری کرنے میں لگا ہو اللہ اس کی حاجت پوری کرنے میں لگا ہوتا ہے، جو اپنے کسی مسلمان کی پریشانی دور کرتا ہے اللہ اس کی وجہ سے اس سے قیامت کی پریشانیوں میں سے کوئی پریشانی دور کرے گا، اور جو کسی مسلمان کے عیب پر پردہ ڈالے گا اللہ قیامت کے دن اس کے عیب پر پردہ ڈالے گا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/المظالم 3 (2442)، والإکراہ 7 (6951)، صحیح مسلم/البر والصلة 15 (2508)، (تحفة الأشراف: 6877) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: اللہ تعالیٰ کے فرمان: «إنما المؤمنون إخوة» (الحجرات: ۱۰) کا بھی یہی مفہوم ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، الصحيحة (504)

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.