علی رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ جب بھی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مانگتا تو آپ مجھے دیتے تھے اور جب میں چپ رہتا تو خود ہی پہل کرتے“(دینے میں یا بولنے میں)۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 10200) (ضعیف) (سند میں عبد اللہ بن عمرو بن ہند جملی کا علی رضی الله عنہ سے سماع نہیں ہے، یعنی: سند میں انقطاع ہے)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (6086)
قال الشيخ زبير على زئي: (3722) إسناده ضعيف عبدالله بن عمرو بن هند لم يسمع من على رضى الله عنه (المراسيل لابن أبى حاتم ص 109) وجاء فى المستدرك (125/3 ح 4630) ”سمعت علياً رضى الله عنه“! وللحديث لون آخر فى خصائص النسائي (121) و فضائل الصحابة للإمام أحمد (زوائد القطيعي:1099)