عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن فجر میں «تنزیل سجدہ»(سورۃ السجدہ) اور «ھل أتی علی الإنسان»(سورۃ دھر) پڑھتے تھے۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الجمعة 17 (879)، سنن ابی داود/الصلاة 218 (1074، 1075)، سنن الترمذی/الصلاة 258 (520)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 6 (821)، (تحفة الأشراف: 5613)، مسند احمد 1/6 22، 307، 316، 328، 334، 340، 354، 361، ویأتی عند المؤلف في الجمعة 38 (برقم: 1422) (صحیح)»
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جمعہ کے دن فجر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم «الم تنزیل»(سورۃ الم سجدہ) اور «ھل أتی»(سورۃ الدہر) پڑھتے تھے ۱؎۔
وضاحت: ۱؎: اس میں اس بات کی دلیل ہے کہ جمعہ کو نماز فجر میں ان دونوں سورتوں کا پڑھنا مستحب ہے «کان یقرأ» کے صیغے سے اس پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مواظبت کا پتہ چلتا ہے، بلکہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی روایت میں جس کی تخریج طبرانی نے کی ہے اس پر آپ کی مداومت کی تصریح آئی ہے۔
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے روز نماز فجر میں «الم * تنزيل» اور «هل أتى على الإنسان» پڑھتے، اور جمعہ کی صلاۃ میں سورۃ ”جمعہ“ اور سورۃ ”منافقون“ پڑھتے تھے۔