(مرفوع) اخبرنا محمد بن المثنى، قال: حدثنا يحيى بن سعيد، عن يزيد بن كيسان، قال: حدثني ابو حازم، قال: قال ابو هريرة: بينا رسول الله صلى الله عليه وسلم في المسجد، إذ قال:" يا عائشة ناوليني الثوب"، فقالت: إني لا اصلي، فقال:" إنه ليس في يدك"، فناولته. (مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قال: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ كَيْسَانَ، قال: حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ، قال: قال أَبُو هُرَيْرَةَ: بَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ، إِذْ قَالَ:" يَا عَائِشَةُ نَاوِلِينِي الثَّوْبَ"، فَقَالَتْ: إِنِّي لَا أُصَلِّي، فَقَالَ:" إِنَّهُ لَيْسَ فِي يَدِكِ"، فَنَاوَلَتْهُ.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں تھے کہ اسی دوران آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عائشہ! مجھے کپڑا اٹھا دو“، تو انہوں نے کہا: میں (آج کل) نماز نہیں پڑھ رہی ہوں ۱؎ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ (حیض) تمہارے ہاتھ میں نہیں“، تو انہوں نے کپڑا اٹھا کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دے دیا۔
(مرفوع) اخبرنا محمد بن المثنى، قال: حدثنا يحيى بن سعيد، عن يزيد بن كيسان، قال: حدثني ابو حازم، قال: قال ابو هريرة: بينما رسول الله صلى الله عليه وسلم في المسجد، إذ قال:" يا عائشة، ناوليني الثوب"، فقالت: إني لا اصلي، قال:" إنه ليس في يدك"، فناولته. (مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قال: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنَ كَيْسَانَ، قال: حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ، قال: قال أَبُو هُرَيْرَةَ: بَيْنَمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ، إِذْ قَالَ:" يَا عَائِشَةُ، نَاوِلِينِي الثَّوْبَ"، فَقَالَتْ: إِنِّي لَا أُصَلِّي، قَالَ:" إِنَّهُ لَيْسَ فِي يَدِكِ"، فَنَاوَلَتْهُ.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں بیٹھے تھے کہ اسی دوران آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عائشہ! مجھے کپڑا دے دو“، کہا: میں نماز نہیں پڑھتی ہوں ۱؎ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ تمہارے ہاتھ میں نہیں ہے“، تو انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کپڑا دیا ۲؎۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحیض 2 (299)، (تحفة الأشراف: 13443)، مسند احمد 2/428، ویأتي عند المؤلف في الحیض 18 (برقم: 383) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی حائضہ ہوں۔ ۲؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حائضہ ہاتھ بڑھا کر مسجد میں کوئی چیز رکھ سکتی ہے یا مسجد سے کوئی چیز لے سکتی ہے۔
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے مسجد سے چٹائی دے دو“، انہوں نے کہا: میں حائضہ ہوں، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تیرا حیض تیرے ہاتھ میں نہیں ہے“۱؎۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحیض2 (298)، سنن ابی داود/الطھارة 104 (261)، سنن الترمذی/فیہ 101 (134)، (تحفة الأشراف: 17446)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/فیہ 120 (632)، مسند احمد 6/45، 101، 112، 114، 173، 214، 229، 245، سنن الدارمی/الطھارة 82 (798)، 108 (1111)، ویأتي عند المؤلف في الحیض 18 (برقم: 384) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: کہ وہ ہاتھ کو مسجد میں داخل کرنے سے مانع ہو۔
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے مسجد سے چٹائی اٹھا دو“، میں نے کہا: میں حائضہ ہوں، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارا حیض تمہارے ہاتھ میں نہیں ہے“۔