انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کی تین صلبی اولاد مر جائیں (اور) وہ اللہ تعالیٰ سے اس کا اجر و ثواب چاہے، تو وہ جنت میں داخل ہو گا“(اتنے میں) ایک عورت کھڑی ہوئی اور بولی: اور دو اولاد مرنے پر؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دو اولاد کے مرنے پر بھی“، اس عورت نے کہا: کاش! میں ایک ہی کہتی ۱؎۔
(مرفوع) اخبرنا يوسف بن حماد، قال: حدثنا عبد الوارث، عن عبد العزيز، عن انس، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ما من مسلم يتوفى له ثلاثة من الولد لم يبلغوا الحنث إلا ادخله الله الجنة بفضل رحمته إياهم". (مرفوع) أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ حَمَّادٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا مِنْ مُسْلِمٍ يُتَوَفَّى لَهُ ثَلَاثَةٌ مِنَ الْوَلَدِ لَمْ يَبْلُغُوا الْحِنْثَ إِلَّا أَدْخَلَهُ اللَّهُ الْجَنَّةَ بِفَضْلِ رَحْمَتِهِ إِيَّاهُمْ".
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس مسلمان کے بھی تین نابالغ بچے مر جائیں، تو اللہ تعالیٰ اسے ان پر اپنی رحمت کے فضل سے جنت میں داخل کرے گا“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجنائز 6 (1248)، 91 (1381)، سنن ابن ماجہ/الجنائز 57 (1605)، (تحفة الأشراف: 1036)، مسند احمد 3/152 (صحیح)»
(مرفوع) اخبرنا قتيبة بن سعيد، عن مالك، عن ابن شهاب، عن سعيد، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" لا يموت لاحد من المسلمين ثلاثة من الولد فتمسه النار إلا تحلة القسم". (مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" لَا يَمُوتُ لِأَحَدٍ مِنَ الْمُسْلِمِينَ ثَلَاثَةٌ مِنَ الْوَلَدِ فَتَمَسَّهُ النَّارُ إِلَّا تَحِلَّةَ الْقَسَمِ".
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مسلمانوں میں سے جس شخص کے بھی تین بچے مر جائیں، تو اسے جہنم کی آگ صرف قسم ۱؎ پوری کرنے ہی کے لیے چھوئے گی“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجنائز 6 (1251)، والأیمان والنذور 9 (6656)، صحیح مسلم/البر والصلة 47 (2632)، سنن الترمذی/الجنائز 64 (1060)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/الجنائز 57 (1603)، (تحفة الأشراف: 13234)، موطا امام مالک/الجنائز 13 (38)، مسند احمد 2/473 (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: وہ قسم یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: «وإن منكم إلا واردها»(مريم: 71) یعنی تم میں سے کوئی ایسا نہیں ہے جسے جہنم پر سے نہ آنا پڑے۔
ابوہریرہ رضی الله عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس مسلمان ماں باپ کے تین نابالغ بچے مر جائیں، تو اللہ تعالیٰ ان کو ان پر اپنی رحمت کے فضل سے جنت میں داخل کرے گا“، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ”ان سے کہا جائے گا: جنت میں داخل ہو جاؤ، تو وہ کہیں گے (ہم نہیں داخل ہو سکتے) جب تک کہ ہمارے والدین داخل نہ ہو جائیں، (پھر) کہا جائے گا: (جاؤ) اپنے والدین کے ساتھ جنت میں داخل ہو جاؤ“۔
(مرفوع) اخبرنا إسحاق، قال: انبانا جرير، قال: حدثني طلق بن معاوية , وحفص بن غياث , قال: حدثني جدي طلق بن معاوية، عن ابي زرعة، عن ابي هريرة، قال: جاءت امراة إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم بابن لها يشتكي، فقالت: يا رسول الله , اخاف عليه وقد قدمت ثلاثة، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لقد احتظرت بحظار شديد من النار". (مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ، قَالَ: أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ، قَالَ: حَدَّثَنِي طَلْقُ بْنُ مُعَاوِيَةَ , وَحَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ , قَالَ: حَدَّثَنِي جَدِّي طَلْقُ بْنُ مُعَاوِيَةَ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: جَاءَتِ امْرَأَةٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِابْنٍ لَهَا يَشْتَكِي، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , أَخَافُ عَلَيْهِ وَقَدْ قَدَّمْتُ ثَلَاثَةً، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَقَدِ احْتَظَرْتِ بِحِظَارٍ شَدِيدٍ مِنَ النَّارِ".
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اپنا بیٹا لے کر آئی جو بیمار تھا، اور عرض کیا: اللہ کے رسول! میں ڈر رہی ہوں کہ یہ مر نہ جائے، اور (اس سے پہلے) تین بچوں کو بھیج چکی ہوں، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم نے جہنم کی آگ سے بچاؤ کے لیے زبردست ڈھال بنا لیا ہے“۔