عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین اشخاص ایسے ہیں کہ ان کی نماز ان کے سروں سے ایک بالشت بھی اوپر نہیں جاتی: ایک وہ شخص جس نے کسی قوم کی امامت کی اور لوگ اس کو ناپسند کرتے ہیں، دوسرے وہ عورت جو اس حال میں رات گزارے کہ اس کا شوہر اس سے ناراض ہو، اور تیسرے وہ دو بھائی جنہوں نے باہم قطع تعلق کر لیا ہو“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 5635، ومصباح الزجاجة: 351) (منکر)» (اس سیاق سے یہ حدیث منکر ہے، «اخوان متصارمان» کے بجائے «العبدالآبق» کے لفظ سے حسن ہے، نیز ملاحظہ ہو: غایة المرام: 248، ومصباح الزجاجة: 353، بتحقیق الشہری)
It was narrated from Ibn ‘Abbas that the Messenger of Allah (ﷺ) said:
“There are three whose prayer do not rise more than a hand span above their heads: A man who leads people (in prayer) when they do not like him; a woman who has spent the night with her husband angry with her; and two brothers who have severed contact with one another.”
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: ضعيف بهذا اللفظ وحسن بلفظ العبد الآبق مكان أخوان متصارمان
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف عبيدة بن الأسود: ”صدوق ربما دلس“ (انظر ضعيف سنن الترمذي: 2213) وعنعن وحديث الترمذي (360 وسنده حسن) يغني عنه انوار الصحيفه، صفحه نمبر 412
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تین لوگوں کی نماز قبول نہیں ہوتی: ایک تو وہ جو لوگوں کی امامت کرے جب کہ لوگ اس کو ناپسند کرتے ہوں، دوسرا وہ جو نماز میں ہمیشہ پیچھے (یعنی نماز کا وقت فوت ہو جانے کے بعد) آتا ہو، اور تیسرا وہ جو کسی آزاد کو غلام بنا لے“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الصلاة 63 (593)، (تحفة الأشراف: 8903) (ضعیف)» (اس کی سند میں عبد الرحمن بن زیاد افریقی ضعیف ہیں، لیکن حدیث کا پہلا ٹکڑا صحیح ہے، ملاحظہ ہو: ضعیف ابی داود: 92، صحیح أبی دواود: 607)
It was narrated that ‘Abdullah bin ‘Amr said:
“The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘There are three whose prayer are not accepted: A man who leads people while they do not like him; a man who does not come to prayer until its end – meaning after its time has expired – and one who enslaves a freed person.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: ضعيف إلا الجملة الأولى منه فصحيحة
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف سنن أبي داود (593) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 412