صفوان بن عسال رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں حکم دیتے تھے کہ ہم اپنے موزوں کو تین دنوں تک جنابت کے سوا پاخانے، پیشاب اور نیند کے سبب نہ اتاریں ۱؎۔
وضاحت: ۱؎: اس باب کی احادیث سے ثابت ہوا کہ معمولی نیند سے یا سجدہ وغیرہ میں سو جانے سے وضو نہیں ٹوٹتا، ہاں لیٹ کر سو گیا تو وضو کرے مسافر کے لئے جائز ہے کہ اگر موزے وضو کے بعد پہنے ہیں تو تین دن تین رات تک نہ اتارے مسح کرتا رہے، اگر غسل جنابت ہو تو اتارنا ضروری ہے، مقیم کے لئے موزوں پر مسح ایک دن ایک رات کے لئے ہے۔
It was narrated that Safwan bin 'Assal said:
"The Messenger of Allah used to command us not to take off our leather socks for three days except in the case of sexual impurity, but not in the case of defecation, urine or sleep (i.e. during travel)."
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن الحكم ، قال: سمعت القاسم بن مخيمرة ، عن شريح بن هانئ ، قال: سالت عائشة عن المسح على الخفين؟ فقالت: ائت عليا فسله فإنه اعلم بذلك مني، فاتيت عليا فسالته عن المسح؟ فقال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم" يامرنا ان نمسح للمقيم يوما وليلة، وللمسافر ثلاثة ايام". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ الْحَكَمِ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْقَاسِمَ بْنَ مُخَيْمِرَةَ ، عَنْ شُرَيْحِ بْنِ هَانِئٍ ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنِ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ؟ فَقَالَتْ: ائْتِ عَلِيًّا فَسَلْهُ فَإِنَّهُ أَعْلَمُ بِذَلِكَ مِنِّي، فَأَتَيْتُ عَلِيًّا فَسَأَلْتُهُ عَن الْمَسْحِ؟ فَقَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" يَأْمُرُنَا أَنْ نَمْسَحَ لِلْمُقِيمِ يَوْمًا وَلَيْلَةً، وَلِلْمُسَافِرِ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ".
شریح بن ہانی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے موزوں پر مسح کے متعلق پوچھا تو انہوں نے کہا: علی رضی اللہ عنہ کے پاس جاؤ، اور ان سے پوچھو، اس لیے کہ وہ اس مسئلہ کو مجھ سے زیادہ بہتر جانتے ہیں، چنانچہ میں علی رضی اللہ عنہ کے پاس آیا اور ان سے مسح کے متعلق سوال کیا تو انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم کو حکم دیتے تھے کہ مقیم ایک دن اور ایک رات، اور مسافر تین دن تک مسح کرے۔
It was narrated that Shuraih bin Hani' said:
"I asked 'Aishah about wiping over the leather socks and she said: 'Go to 'Ali and ask him, for he knows more about that than I do.' So I went to 'Ali and asked him about wiping. He said: 'The Messenger of Allah used to tell us that the resident could wipe for one day and one night, and the traveler could do so for three days.'"
خزیمہ بن ثابت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسافر کے لیے تین دن تک کی اجازت دی ہے اور اگر پوچھنے والا اپنے سوال کو جاری رکھتا تو شاید اسے آپ پانچ دن کر دیتے ۱؎۔
وضاحت: ۱؎: اگر مسافر نے وضو کرنے کے بعد موزے پہنے ہیں، تو وہ ان پر تین دن اور تین رات تک مسح کر سکتا ہے، واضح رہے کہ جس وقت پہنا ہے اس کا اعتبار نہیں بلکہ جس نماز کے وقت سے موزے پر مسح شروع کیا ہے اس کا اعتبار ہو گا، نیز نہانے کی حاجت اگر ہو جائے، تو اتارنے پڑیں گے۔
It was narrated that Khuzaimah bin Thabit said:
"The Messenger of Allah set a time limit for the traveler of three days, and if the questioner had persisted in asking, he would have made it five (days)."
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف سنن أبي داود (157) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 398
It was narrated from Khuzaimah bin Thabit that:
The Prophet said: "Three days." I think he said, "And three nights during which the traveler may wipe over his leather socks."
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ لوگوں نے پوچھا: اللہ کے رسول! موزوں پر طہارت کی مدت کتنی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مسافر کے لیے تین دن اور تین رات، اور مقیم کے لیے ایک دن اور ایک رات“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 15414) (صحیح)» (اس حدیث کی سند میں عمر الثمالی ضعیف ہیں، لیکن شواہد و متابعات کی بناء پر حدیث صحیح ہے)
It was narrated that Abu Hurairah said:
"They said: 'O Messenger of Allah! What about the purification of the leather socks?' He said: 'For the traveler it is three days and nights, and for the resident it is one day and one night.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف عمر بن عبد اللّٰه بن أبي خثعم ضعيف وغيره والحديث الآتي (الأصل: 556) يغني عنه انوار الصحيفه، صفحه نمبر 398
ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسافر کو رخصت دی کہ جب وہ باوضو ہو کر اپنے موزے پہنے، پھر اس کا وضو ٹوٹ جائے اور نیا وضو کرے، تو وہ اپنے موزوں پر تین دن اور تین رات تک مسح کرے، اور مقیم ایک دن، اور ایک رات تک۔
It was narrated from 'Abdur-Rahman bin Abu Bakrah, from his father, that:
The Prophet granted a concession to travelers: "If a traveler performed ablution and put on leather socks, then he performed a fresh ablution, he could wipe over the leather socks for three days and nights; the resident could do so for one day and one night."
ابی بن عمارہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے گھر میں دونوں قبلوں کی جانب نماز پڑھی تھی، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: کیا میں موزوں پر مسح کر سکتا ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں“، کہا: ایک دن تک؟ آپ نے فرمایا: ”ہاں“، کہا: دو دن تک؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں“، کہا: تین دن؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں“، یہاں تک کہ سات تک پہنچے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ”جب تک تمہارا دل چاہے“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطہارة 60 (158)، (تحفة الأشراف: 6) (ضعیف)» (اس کی سند میں محمد بن یزید مجہول الحال ہیں)
It was narrated from Ubayy bin 'Imarah, in whose house the Messenger of Allah performed prayer facing both prayer direction, that :
He said to the Messenger of Allah: "Can I wipe over my leather socks?" He said: "Yes." He said: "For one day?" He said: "For two days?" He said: "For three?" And so on, until the number reached seven. He (the Prophet) said: "For as long as you see fit."
USC-MSA web (English) Reference: 0
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف سنن أبي داود (158) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 398