عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ لوگوں کو وضو کرتے ہوئے دیکھا، ان کی ایڑیاں سوکھی ظاہر ہو رہی تھیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایڑیوں کو دھلنے میں کوتاہی کرنے والوں کے لیے آگ کی تباہی ہے، وضو میں اچھی طرح ہر عضو تک پانی پہنچا کر وضو کرو“۔
وضاحت: ۱؎: «عراقیب»: «عرقوب» کی جمع ہے، اور وہ موٹی رگ ہے جو ایڑی کے اور پاؤں کے پیچھے ہے، یعنی ایڑیاں اگر وضو میں خشک رہ جائیں گی تو جہنم میں جلائی جائیں گی۔
'Abdullah bin 'Amr said:
"The Messenger of Allah saw some people performing ablution, and their heels were dry. He said: 'Woe to the heels because of Hell-fire, perform ablution properly!'"
(مرفوع) قال القطان: حدثنا ابو حاتم، حدثنا عبد المؤمن بن علي، حدثنا عبد السلام بن حرب، عن هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ويل للاعقاب من النار". (مرفوع) قَالَ الْقَطَّانُ: حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمُؤْمِنِ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ حَرْبٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" وَيْلٌ لِلْأَعْقَابِ مِنَ النَّارِ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایڑیوں کو دھونے میں کوتاہی کرنے والوں کے لیے آگ کی تباہی ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ: وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الطہارة 9 (240) (صحیح)»
ابوسلمہ کہتے ہیں کہ ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے (اپنے بھائی) عبدالرحمٰن کو وضو کرتے ہوئے دیکھا تو کہا: وضو مکمل کیا کرو، اس لیے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے: ”ایٹریوں کو دھونے میں کوتاہی کرنے والوں کے لیے آگ کی تباہی ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 17721)، صحیح مسلم/الطہارة 9 (240)، مسند احمد (6/40، 91) (صحیح)»
It was narrated that Abu Salamah said:
"Aishah saw 'Abdur-Rahman performing abluti0on, and she said: Perform ablution properly, for I heard the Messenger of Allah say: 'Woe to the Achilles' tendon because of Hell-fire.'"
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”ایڑیوں کو دھونے میں کوتاہی کرنے والوں کے لیے آگ کی تباہی ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 2256، ومصباح الزجاجة: 185)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/369، 393) (صحیح)» (اصل حدیث صحیحین میں عبد اللہ بن عمرو سے اور صحیح مسلم میں أبوہریرہ و ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہم سے مروی ہے)
وضاحت: ۱؎: مصباح الزجاجۃ (ط۔ مصریہ) اور (ط۔ عوض الشہری) میں «للأعقاب» ہے، ایسے ہی حیدر آباد آصفیہ کے مصباح الزجاجۃ کے نسخہ میں ہے، فؤاد عبد الباقی، مشہور حسن اور اعظمی کے نسخہ میں «للعراقيب» ہے، دونوں ہم معنی لفظ ہیں۔
خالد بن ولید، یزید بن ابوسفیان، شرحبیل بن حسنہ اور عمرو بن العاص رضی اللہ عنہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ”وضو مکمل کیا کرو، ایڑیوں کو دھونے میں کوتاہی کرنے والوں کے لیے آگ کی تباہی ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 7835، 3510، ومصباح الزجاجة: 4835)، وقد أخرجہ: مسند احمد (/2/205)، سنن الدارمی/الطہارة 34 (733) (صحیح)» (بوصیری نے اسناد کی تحسین کی ہے، اور کہا ہے کہ یہ صحیحین میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ و عبداللہ بن عمرو سے، اور صحیح مسلم میں ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے «أسبغوا الوضوء» کے لفظ سے مروی ہے۔
It was narrated from Khalid bin Walid, Yazid bin Abu Sufyan, Shurahbil bin Hasanah and 'Amr bin 'As that:
They all heard the Messenger of Allah say: 'Complete the ablution. Woe to the heels because of Hell-fire."