(مرفوع) حدثنا عثمان بن ابي شيبة، حدثنا جرير. ح وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة، حدثنا حفص، عن الاعمش، عن طلحة، عن هزيل، قال:" جاء رجل، قال عثمان: سعد، فوقف على باب النبي صلى الله عليه وسلم يستاذن، فقام على الباب، قال عثمان: مستقبل الباب، فقال له النبي صلى الله عليه وسلم: هكذا عنك او هكذا فإنما الاستئذان من النظر". (مرفوع) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ. ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا حَفْصٌ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ طَلْحَةَ، عَنْ هُزَيْلٍ، قَالَ:" جَاءَ رَجُلٌ، قَالَ عُثْمَانُ: سَعْدٌ، فَوَقَفَ عَلَى بَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَأْذِنُ، فَقَامَ عَلَى الْبَابِ، قَالَ عُثْمَانُ: مُسْتَقْبِلَ الْبَابِ، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: هَكَذَا عَنْكَ أَوْ هَكَذَا فَإِنَّمَا الِاسْتِئْذَانُ مِنَ النَّظَرِ".
ہزیل کہتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، (عثمان کی روایت میں ہے کہ وہ سعد بن ابی وقاص تھے) تو وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دروازے پر اجازت طلب کرنے کے لیے رکے اور دروازے پر یا دروازے کی طرف منہ کر کے کھڑے ہو گئے، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: تمہیں اس طرح کھڑا ہونا چاہیئے یا اس طرح؟ (یعنی دروازہ سے ہٹ کر) کیونکہ اجازت کا مقصود نظر ہی کی اجازت ہے۔
Narrated Huzayl: A man came. Uthman's version has: Saad ibn Abu Waqqas came. He stood at the door. Uthman's version has: (He stood) facing the door. The Prophet ﷺ said to him: Away from it, (stand) this side or that side. Asking permission is meant to escape from the look of an eye.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 5155
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف الأعمش مدلس وعنعن وفي الرواية الثالثة: الرجل ھو ھزيل بن شرحبيل والحديث السابق (الأصل: 5173) يغني عنه انوار الصحيفه، صفحه نمبر 179