سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: سونے سے متعلق احکام و مسائل
(Abwab Un Noam )
110. باب مَا يَقُولُ إِذَا أَصْبَحَ
110. باب: صبح کے وقت کیا پڑھے؟
Chapter: What to say when waking up.
حدیث نمبر: 5079
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا إسحاق بن إبراهيم ابو النضر الدمشقي، حدثنا محمد بن شعيب، قال: اخبرني ابو سعيد الفلسطيني عبد الرحمن بن حسان , عن الحارث بن مسلم انه اخبره، عن ابيه مسلم بن الحارث التميمي،" عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، انه اسر إليه، فقال: إذا انصرفت من صلاة المغرب، فقل: اللهم اجرني من النار سبع مرات، فإنك إذا قلت ذلك، ثم مت في ليلتك كتب لك جوار منها، وإذا صليت الصبح، فقل كذلك، فإنك إن مت في يومك كتب لك جوار منها" , اخبرني ابو سعيد، عن الحارث، انه قال: اسرها إلينا رسول الله صلى الله عليه وسلم فنحن نخص بها إخواننا.
(مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَبُو النَّضْرِ الدِّمَشْقِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو سَعِيدٍ الْفِلَسْطِينِيُّ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حَسَّانَ , عَنْ الْحَارِثِ بْنِ مُسْلِمٍ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ، عَنْ أَبِيهِ مُسْلِمِ بْنِ الْحَارِثِ التَّمِيمِيِّ،" عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ أَسَرَّ إِلَيْهِ، فَقَالَ: إِذَا انْصَرَفْتَ مِنْ صَلَاةِ الْمَغْرِبِ، فَقُلْ: اللَّهُمَّ أَجِرْنِي مِنَ النَّارِ سَبْعَ مَرَّاتٍ، فَإِنَّكَ إِذَا قُلْتَ ذَلِكَ، ثُمَّ مِتَّ فِي لَيْلَتِكَ كُتِبَ لَكَ جِوَارٌ مِنْهَا، وَإِذَا صَلَّيْتَ الصُّبْحَ، فَقُلْ كَذَلِكَ، فَإِنَّكَ إِنْ مِتَّ فِي يَوْمِكَ كُتِبَ لَكَ جِوَارٌ مِنْهَا" , أَخْبَرَنِي أَبُو سَعِيدٍ، عَنْ الْحَارِثِ، أَنَّهُ قَالَ: أَسَرَّهَا إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَحْنُ نَخُصُّ بِهَا إِخْوَانَنَا.
مسلم بن حارث تمیمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چپکے سے ان سے کہا: جب تم مغرب سے فارغ ہو جاؤ تو سات مرتبہ کہو «اللهم أجرني من النار» اے اللہ مجھے جہنم سے بچا لے اگر تم نے یہ دعا پڑھ لی اور اسی رات میں تمہارا انتقال ہو گیا، تو تمہارے لیے جہنم سے پناہ لکھ دی جائے گی، اور جب تم فجر پڑھ کر فارغ ہو اور ایسے ہی (یعنی سات مرتبہ «اللهم أجرني من النار») کہو اور پھر اسی دن میں تمہارا انتقال ہو جائے تو تمہارے لیے جہنم سے پناہ لکھ دی جائے گی۔ محمد بن شعیب کہتے ہیں کہ مجھے ابوسعید نے بتایا وہ حارث سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات مجھے چپکے سے بتائی ہے، اس لیے ہم اسے اپنے خاص بھائیوں ہی سے بیان کرتے ہیں (ہر شخص سے نہیں کہتے، یا ہم اس دعا کو اپنے خاندان والوں کے لیے خاص سمجھتے ہیں)۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 3281) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (الحارث بن مسلم (صحابی کے لڑکے) مجہول ہیں)

Al-Harith bin Muslim al-Tamimi quoted his father Muslim bin al-Harith al-Tamimi as saying that the Messenger of Allah ﷺ told him secretly: When you finish the sunset prayer, say: 'O Allah, protect me from Hell" seven times; for if you say that and die that night, protection from it would be recorded for you; and when you finish the dawn prayer, say it in a similar way, for if you die that day, protection from it would be recorded for you. Abu Saeed told me that al-Harith said: The Messenger of Allah ﷺ said this to us secretly, so we confine it to our brethren.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 5061


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
مشكوة المصابيح (الحارث بن مسلم: حسن الحديث علي الراجح)
حدیث نمبر: 5080
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا , ومحمد بن المصفى الحمصي , وعلي بن سهل الرملي , ومؤمل بن الفضل الحراني , عمرو بن عثمان الحمصي , قالوا: حدثنا الوليد،حدثنا عبد الرحمن بن حسان الكناني، قال: حدثني مسلم بن الحارث بن مسلم التميمي، عن ابيه، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال نحوه: إلى قوله: جوار منها إلا انه قال فيهما قبل ان يكلم احدا، قال علي بن سهل فيه: إن اباه حدثه، وقال علي وابن المصفى: بعثنا رسول الله صلى الله عليه وسلم في سرية، فلما بلغنا المغار استحثثت فرسي فسبقت اصحابي , وتلقاني الحي بالرنين، فقلت لهم: قولوا: لا إله إلا الله وحده تحرزوا، فقالوها، فلامني اصحابي، وقالوا: حرمتنا الغنيمة، فلما قدمنا على رسول الله صلى الله عليه وسلم اخبروه بالذي صنعت، فدعاني فحسن لي ما صنعت، وقال: اما إن الله قد كتب لك من كل إنسان منهم كذا وكذا" , قال عبد الرحمن: فانا نسيت الثواب، ثم قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: اما إني ساكتب لك بالوصاة بعدي , قال: ففعل، وختم عليه، فدفعه إلي وقال لي، ثم ذكر معناهم، وقال ابن المصفى قال: سمعت الحارث بن مسلم بن الحارث التميمي يحدث، عن ابيه.
(مرفوع) حَدَّثَنَا , وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّى الْحِمْصِيُّ , وَعَلِيُّ بْنُ سَهْلٍ الرَّمْلِيُّ , وَمُؤَمَّلُ بْنُ الْفَضْلِ الْحَرَّانِيُّ , عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ الْحِمْصِيُّ , قَالُوا: حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ،حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حَسَّانَ الْكِنَانِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُسْلِمُ بْنُ الْحَارِثِ بْنِ مُسْلِمٍ التَّمِيمِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ نَحْوَهُ: إِلَى قَوْلِهِ: جِوَارٌ مِنْهَا إِلَّا أَنَّهُ قَالَ فِيهِمَا قَبْلَ أَنْ يُكَلِّمَ أَحَدًا، قَالَ عَلِيُّ بْنُ سَهْلٍ فِيهِ: إِنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ، وَقَالَ عَلِيٌّ وَابْنُ الْمُصَفَّى: بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَرِيَّةٍ، فَلَمَّا بَلَغْنَا الْمُغَارَ اسْتَحْثَثْتُ فَرَسِي فَسَبَقْتُ أَصْحَابِي , وَتَلَقَّانِي الْحَيُّ بِالرَّنِينِ، فَقُلْتُ لَهُمْ: قُولُوا: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ تُحْرَزُوا، فَقَالُوهَا، فَلَامَنِي أَصْحَابِي، وَقَالُوا: حَرَمْتَنَا الْغَنِيمَةَ، فَلَمَّا قَدِمْنَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرُوهُ بِالَّذِي صَنَعْتُ، فَدَعَانِي فَحَسَّنَ لِي مَا صَنَعْتُ، وَقَالَ: أَمَا إِنَّ اللَّهَ قَدْ كَتَبَ لَكَ مِنْ كُلِّ إِنْسَانٍ مِنْهُمْ كَذَا وَكَذَا" , قال عَبْدُ الرَّحْمَنِ: فَأَنَا نَسِيتُ الثَّوَابَ، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَمَا إِنِّي سَأَكْتُبُ لَكَ بِالْوَصَاةِ بَعْدِي , قال: فَفَعَلَ، وَخَتَمَ عَلَيْهِ، فَدَفَعَهُ إِلَيَّ وَقَالَ لِي، ثُمَّ ذَكَرَ مَعْنَاهُمْ، وقَالَ ابْنُ الْمُصَفَّى قَالَ: سَمِعْتُ الْحَارِثَ بْنَ مُسْلِمِ بْنِ الْحَارِثِ التَّمِيمِيَّ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِيهِ.
حارث بن مسلم تمیمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی طرح فرمایا جیسے اوپر گزرا «كتب لك جوار منها» تک مگر اس میں دونوں میں اتنا اضافہ ہے کہ: یہ دعا کسی سے بات کرنے سے پہلے پڑھے۔ اور علی اور ابن مصفٰی کی روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ایک سریہ میں بھیجا پھر جب ہم اس جگہ کے قریب پہنچے جہاں ہمیں چھاپہ مارنا اور حملہ کرنا تھا، تو میں نے اپنے گھوڑے کو تیزی سے آگے بڑھایا اور اپنے ساتھیوں سے آگے نکل گیا، بستی والے (ہمیں دیکھ کر) چیخنے چلانے لگے، میں نے ان سے کہا: «لا إله إلا الله» کہہ دو (ایمان لے آؤ) تو بچ جاؤ گے، تو انہوں نے «لا إله إلا الله» کہہ دیا، میرے ساتھی مجھے ملامت کرنے لگے اور کہنے لگے: تو نے ہمیں غنیمت سے محروم کر دیا، جب وہ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے، تو ان لوگوں نے میں نے جو کیا تھا اس سے آپ کو باخبر کیا، تو آپ نے مجھے بلایا اور میرے کام کی تعریف کی اور فرمایا: سن! اللہ نے تمہیں اس بستی کے ہر ہر فرد کے بدلے اتنا اتنا ثواب دیا ہے (عبدالرحمٰن کہتے ہیں: میں ثواب بھول گیا)، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں تیرے لیے ایک وصیت نامہ لکھ دیتا ہوں (وہ میرے بعد تیرے کام آئے گا)، پھر آپ نے لکھا، اس پر اپنی مہر ثبت کی اور مجھے دے دیا اور فرمایا، پھر راوی نے اسی مفہوم کی حدیث بیان کی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 3281) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (صحابی کے بیٹے مسلم مجہول ہیں)

Narrated Muslim ibn al-Harith ibn Muslim at-Tamimi: A similar tradition (to No. 5061) has been transmitted by Muslim ibn al-Harith ibn Muslim at-Tamimi on the authority of his father from the Prophet ﷺ through a different chain of narrators, up to "protection from it". But this version says: "before speaking to anyone". In this version Ali ibn Sahl said that his father told him. Ali and Ibn al-Musaffa said: The Messenger of Allah ﷺ sent us on an expedition. When we reached the place of attack, I galloped my horse and outstripped my companions, and the people of that locality received me with a great noise. I said to them: Say "There is no god but Allah, " and you will be protected. They said this. My companions blamed me, saying: You deprived us of the booty. When we came to the Messenger of Allah ﷺ, they told him what I had done. So he called me, appreciating what I had done, and said: Allah has recorded for you so and so (a reward) for every man of them. Abdur Rahman said: I forgot the reward. The Messenger of Allah ﷺ then said: I shall write a will for you after me. He did this and stamped it, and gave it to me, saying. . . . He then mentioned the rest of the tradition to the same effect. Ibn al-Musaffa said: I heard al-Harith ibn Muslim ibn al-Harith at-Tamimi transmitting it from his father.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 5062


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: حسن
مشكوة المصابيح (انظر الحديث السابق (5079))

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.