(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد، عن ايوب , وحبيب بن الشهيد , وهشام، عن محمد، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" لا يقولن احدكم: عبدي وامتي، ولا يقولن المملوك: ربي وربتي، وليقل المالك: فتاي وفتاتي، وليقل المملوك: سيدي وسيدتي، فإنكم المملوكون، والرب الله عز وجل". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ , وَحَبِيبِ بْنِ الشَّهِيدِ , وَهِشَامٍ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" لَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ: عَبْدِي وَأَمَتِي، وَلَا يَقُولَنَّ الْمَمْلُوكُ: رَبِّي وَرَبَّتِي، وَلْيَقُلِ الْمَالِكُ: فَتَايَ وَفَتَاتِي، وَلْيَقُلِ الْمَمْلُوكُ: سَيِّدِي وَسَيِّدَتِي، فَإِنَّكُمُ الْمَمْلُوكُونَ، وَالرَّبُّ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی (اپنے غلام یا لونڈی کو) «عبدي»(میرا بندہ) اور «أمتي»(میری بندی) نہ کہے اور نہ کوئی غلام یا لونڈی (اپنے آقا کو) «ربي»(میرے مالک) اور «ربتي»(میری مالکن) کہے بلکہ مالک یوں کہے: میرے جوان! یا میری جوان! اور غلام اور لونڈی یوں کہیں: «سيدي»(میرے آقا) اور «سيدتي»(میری مالکن) اس لیے کہ تم سب مملوک ہو اور رب صرف اللہ ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 14429، 14459، 14523)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/العتق 17 (2552)، صحیح مسلم/الألفاظ من الأدب 3 (2249)، مسند احمد (2/423، 463، 484، 491، 508) (صحیح)»
Narrated Abu Hurairah: The Prophet ﷺ said: None of you must say: "My slave" (abdi) and "My slave-woman" (amati), and a slave must not say: "My lord" (rabbi or rabbati). The master (of a slave) should say: "My young man" (fataya) and "My young woman" (fatati), and a slave should say "My master" (sayyidi) and "My mistress" (sayyidati), for you are all (Allah's slave and the Lord is Allah, Most High.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4957
اس سند سے بھی ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے یہی حدیث مروی ہے لیکن اس میں انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر نہیں کیا ہے اور اس میں یہ ہے فرمایا: اور چاہیئے کہ وہ «سيدي»(میرے آقا) اور «مولاى»(میرے مولی) کہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 15482) (صحیح)»
The tradition mentioned above has also been transmitted by Abu Hurairah through a different chain of narrators. This version does not mention the Prophet ﷺ i. e, it does not go back to him. It has: He must say: “My master” (sayyidi) and “My patron” (mawlaya).
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4958