عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دو آدمی تیسرے کو چھوڑ کر سرگوشی نہ کریں، کیونکہ یہ چیز اسے رنجیدہ کر دے گی“۔
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا عيسى بن يونس، حدثنا الاعمش، عن ابي صالح، عن ابن عمر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم مثله، قال ابو صالح: فقلت لابن عمر: فاربعة، قال: لا يضرك. (مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ، قَالَ أَبُو صَالِحٍ: فَقُلْتُ لِابْنِ عُمَرَ: فَأَرْبَعَةٌ، قَالَ: لَا يَضُرُّكَ.
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی کے مثل فرمایا، ابوصالح کہتے ہیں: میں نے ابن عمر سے کہا: اگر چار آدمی ہوں تو؟ وہ بولے (تو کوئی حرج نہیں) اس لیے کہ یہ چیز تم کو ایذاء نہ دے گی۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 6714)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/18، 43، 141) (صحیح)»
A similar tradition has been transmitted by Ibn Umar through a different chain of narrators. This version has: Abu Salih said: I asked Ibn Umar: If they are four? He replied: then it does not harm you.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4834
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح الأعمش صرح بالسماع عند البخاري في الأدب المفرد (1169)