سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
Prayer (Kitab Al-Salat)
5. باب فِي وَقْتِ صَلاَةِ الْعَصْرِ
5. باب: عصر کے وقت کا بیان۔
Chapter: The Time For ’Asr Prayer.
حدیث نمبر: 412
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا الحسن بن الربيع، حدثني ابن المبارك، عن معمر، عن ابن طاوس، عن ابيه، عن ابن عباس، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من ادرك من العصر ركعة قبل ان تغرب الشمس فقد ادرك، ومن ادرك من الفجر ركعة قبل ان تطلع الشمس فقد ادرك".
(مرفوع) حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ، حَدَّثَنِي ابْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ أَدْرَكَ مِنَ الْعَصْرِ رَكْعَةً قَبْلَ أَنْ تَغْرُبَ الشَّمْسُ فَقَدْ أَدْرَكَ، وَمَنْ أَدْرَكَ مِنَ الْفَجْرِ رَكْعَةً قَبْلَ أَنْ تَطْلُعَ الشَّمْسُ فَقَدْ أَدْرَكَ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے سورج ڈوبنے سے پہلے عصر کی ایک رکعت پالی تو اس نے نماز عصر پالی، اور جس شخص نے سورج نکلنے سے پہلے فجر کی ایک رکعت پالی تو اس نے نماز فجر پالی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/المساجد 30 (608)، سنن النسائی/المواقیت 10 (515)، 28 (551)، (تحفة الأشراف: 13576)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/المواقیت 28 (579)، سنن الترمذی/الصلاة 25 (186)، سنن النسائی/11 (516، 517)، سنن ابن ماجہ/الصلاة 11 (1122)، موطا امام مالک/وقوت الصلاة 1(5)، مسند احمد (2/254، 260، 282، 348، 399، 462، 474)، سنن الدارمی/الصلاة 22 (1258) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
مذکورہ بالاحدیث صاحب عذر کے لیے ہے مثلاً جب کوئی سوتا رہ گیا ہو یا بھول گیا ہو اور بالکل آخر وقت میں جاگا ہو آخر وقت میں نماز یاد آئی ہو تو اس کے لیے یہی وقت ہے۔ مگر جو بغیر کسی عذر کے تاخیر کرے تو اس کے لیے انتہائی مکروہ ہے۔

Abu Hurairah reported the Messenger of Allah ﷺ as saying: If anyone says a rak'ah of the Asr prayer before sunset, he has observed (the Asr prayer), and if anyone performs a rak'ah of the Fajr prayer before sunrise, he has observed (the Fajr prayer).
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 412


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (608)
حدیث نمبر: 893
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن يحيى بن فارس، ان سعيد بن الحكم حدثهم، اخبرنا نافع بن يزيد، حدثني يحيى بن ابي سليمان، عن زيد بن ابي العتاب، وابن المقبري، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا جئتم إلى الصلاة ونحن سجود فاسجدوا ولا تعدوها شيئا، ومن ادرك الركعة فقد ادرك الصلاة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ، أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْحَكَمِ حَدَّثَهُمْ، أَخْبَرَنَا نَافِعُ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِي الْعَتَّابِ، وَابْنِ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا جِئْتُمْ إِلَى الصَّلَاةِ وَنَحْنُ سُجُودٌ فَاسْجُدُوا وَلَا تَعُدُّوهَا شَيْئًا، وَمَنْ أَدْرَكَ الرَّكْعَةَ فَقَدْ أَدْرَكَ الصَّلَاةَ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم نماز میں آؤ اور ہم سجدہ میں ہوں تو تم بھی سجدہ میں چلے جاؤ اور تم اسے کچھ شمار نہ کرو، اور جس نے رکعت پالی تو اس نے نماز پالی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو اود، (تحفة الأشراف: 12908)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/المواقیت 29 (580)، صحیح مسلم/المساجد 30 (607)، سنن النسائی/المواقیت 29 (554)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة 91 (1123)، موطا امام مالک/وقوت الصلاة 3(15)، مسند احمد (2/241، 265، 271، 280، 375، 376)، سنن الدارمی/الصلاة 22 (1256) (حسن)» ‏‏‏‏ (اس حدیث کو ابن خزیمہ (1622) نے اپنی صحیح میں تخریج کیا ہے، حاکم نے اسے صحیح الاسناد کہا ہے، ان کی موافقت ذھبی نے کی ہے (1؍ 216) لیکن اس کے راوی یحییٰ بن ابی سلیمان لیَّن الحدیث ہیں، ابن حبان اور حاکم کی توثیق کافی نہیں ہے، لیکن حدیث مرفوع اور موقوف شواہد کی بناء پر حسن ہے، ملاحظہ ہو: (صحیح ابی داود 4؍ 47۔ 48)، نیز حدیث کا دوسرا ٹکڑا «‏‏‏‏ومن ادرك الخ» ‏‏‏‏ صحیح ومتفق علیہ ہے)

Abu Hurairah reported the Messenger of Allah ﷺ as saying; when you come to pray while we are prostrating ourselves, you must prostrate yourselves, and do not reckon it anything (rak’ah) he has been present at the prayer.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 892


قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
ضعيف
يحيي بن أبي سليمان ضعفه الجمهور وقال في التقريب (7565): ”لين الحديث“ وللحديث شواهد ضعيفة
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 45
حدیث نمبر: 1121
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا القعنبي، عن مالك، عن ابن شهاب، عن ابي سلمة، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من ادرك ركعة من الصلاة فقد ادرك الصلاة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ أَدْرَكَ رَكْعَةً مِنَ الصَّلَاةِ فَقَدْ أَدْرَكَ الصَّلَاةَ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے نماز کی ایک رکعت پا لی تو اس نے وہ نماز پا لی ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/المواقیت 29 (580)، صحیح مسلم/المساجد 30 (607)، سنن النسائی/المواقیت 30 (554)، (تحفة الأشراف: 15243)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/وقوت الصلاة 3 (15)، دی/الصلاة 22(1256، 1257) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: سنن ابن ماجہ میں باب «ماجاء فیمن أدرک من الجمعۃ رکعۃ» کے تحت تین حدیثیں ہیں، پہلی بسند «ابن ابی ذئب عن الزہری عن ابی سلمہ وسعید بن المسیب عن ابی ہریرۃ عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم» کا لفظ یہ ہے: «من أدرك من الجمعة ركعة فليصل إليها أخرى» اور دوسری حدیث بطریق «ابن عیینہ عن الزہری عن ابی سلمۃ عن ابی ہریرۃعن النبی صلی اللہ علیہ وسلم» مثل سیاق ابی داود مروی ہے، اورتیسری روایت بسند «یونس بن یزید الأیلی عن الزہری عن سالم عن ابن عمرعن النبی صلی اللہ علیہ وسلم» ہے اور اس کا سیاق یہ ہے: «من أدرك ركعة من صلاة الجمعة أو غيرها فقد أدرك الصلاة» اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر ایک رکعت سے کم پائے گا تو اس کی جمعہ کی نماز فوت ہو جائے گی، یعنی وہ جمعہ کے بدلے ظہر کی چار رکعتیں پڑھے گا، یہی جمہور کا مذہب ہے، اور ابوداود اور ابن ماجہ کی تبویب سے بھی یہی ظاہر ہوتا ہے۔ اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اگر پوری ایک رکعت نہ پائے، مثلاً: دوسری رکعت کے سجدے میں شریک ہو، یا قعدہ (تشہد) میں تو جمعہ نہیں ملا، اب وہ ظہر کی چار رکعتیں پڑھے، بعض اہل علم کا یہی مذہب ہے، اور بعض کے نزدیک جمعہ میں شامل ہو نے والا اگر ایک رکعت سے کم پائے یعنی جیسے رکوع کے بعد سے سلام پھیرنے کے وقت کی مدت تو وہ جمعہ دو رکعت ادا کرے اس لیے کہ حدیث میں آیا ہے: «ما أدركتم فصلوا وما فاتكم فأتموا» (کہ امام کے ساتھ جو ملے وہ پڑھو اور جو نہ ملے اس کو پوری کر لو) تو جمعہ میں شریک ہونے والا نماز جمعہ ہی پڑھے گا، اور یہ دو رکعت ہی ہے، امام ابوحنیفہ کا یہی مذہب ہے، اور اس کی تائید مولانا عبدالرحمن مبارکپوری نے کی ہے۔ (ملاحظہ ہو: تحفۃ الأحوذی علی سنن الترمذی حدیث رقم: ۵۲۴)

Abu Hurairah reported the Messenger of Allah ﷺ as saying: If anyone obtains a rak'ah in the prayer (along with the imam), he has obtained the whole prayer.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 1116


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (580) صحيح مسلم (607)

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.