اس سند سے بھی ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا: میری عورت نے ایک کالا لڑکا جنا ہے اور میں اس کا انکار کرتا ہوں، پھر راوی نے اسی مفہوم کی حدیث بیان کی۔
Narrated Abu Hurairah: A bedouin came to the Prophet ﷺ, and said: My wife has given birth to a black son, and I disown him. He then narrated the rest of the tradition to the same effect.
USC-MSA web (English) Reference: Book 12 , Number 2255
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (7314) صحيح مسلم (1500)
(مرفوع) حدثنا ابن ابي خلف، حدثنا سفيان، عن الزهري، عن سعيد، عن ابي هريرة، قال: جاء رجل إلى النبي صلى الله عليه وسلم من بني فزارة، فقال: إن امراتي جاءت بولد اسود، فقال:" هل لك من إبل؟"، قال: نعم، قال:" ما الوانها؟" قال: حمر، قال:" فهل فيها من اورق؟" قال: إن فيها لورقا، قال:" فانى تراه؟" قال: عسى ان يكون نزعه عرق، قال:" وهذا عسى ان يكون نزعه عرق". (مرفوع) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي خَلَفٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ بَنِي فَزَارَةَ، فَقَالَ: إِنَّ امْرَأَتِي جَاءَتْ بِوَلَدٍ أَسْوَدَ، فَقَالَ:" هَلْ لَكَ مِنْ إِبِلٍ؟"، قَالَ: نَعَمْ، قَالَ:" مَا أَلْوَانُهَا؟" قَالَ: حُمْرٌ، قَالَ:" فَهَلْ فِيهَا مِنْ أَوْرَقَ؟" قَالَ: إِنَّ فِيهَا لَوُرْقًا، قَالَ:" فَأَنَّى تُرَاهُ؟" قَالَ: عَسَى أَنْ يَكُونَ نَزَعَهُ عِرْقٌ، قَالَ:" وَهَذَا عَسَى أَنْ يَكُونَ نَزَعَهُ عِرْقٌ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بنی فزارہ کا ایک شخص آیا اور کہنے لگا: میری عورت نے ایک کالا بچہ جنا ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تمہارے پاس اونٹ ہیں؟“ اس نے جواب دیا: ہاں، پوچھا: ”کون سے رنگ کے ہیں؟“ جواب دیا: سرخ ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”کیا کوئی خاکستری بھی ہے؟“ جواب دیا: ہاں، خاکی رنگ کا بھی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”پھر یہ کہاں سے آ گیا؟“، بولا: شاید کسی رگ نے یہ رنگ کھینچ لیا ہو، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہاں بھی ہو سکتا ہے (تمہارے لڑکے میں بھی) کسی رگ نے یہ رنگ کھینچ لیا ہو ۱؎“۔
وضاحت: ۱؎: یعنی اس وقت کسی رگ میں سے جس میں کالا پن زیادہ تھا نطفہ میں سواد (کالا رنگ) زیادہ مل گیا ہو، اور اس کی وجہ سے لڑکا کالا اور سیاہ رنگ ہو تو اس قسم کے اختلاف سے اس کے نسب سے متعلق دل میں شبہ کرنا صحیح نہیں ہے۔
Abu Hurairah said A man from Banu Fazarah came to the Prophet ﷺ and said “My wife has given birth to a black son”. He said “Have you any camels?” He said “They are red”. He asked “Is there a dusky one among them?” He replied “Some of them are dusky”. He asked “How do you think they have come about?” He replied “This may be a strain to which they reverted”. He said “And this is perhaps a strain to which the child has reverted. ”
USC-MSA web (English) Reference: Book 12 , Number 2253