ابو الدرداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے میرے خلیل (محمد) صلی اللہ علیہ وسلم نے تین باتوں کی وصیت کی ہے، میں انہیں کسی صورت میں نہیں چھوڑتا، ایک تو مجھے ہر ماہ تین دن روزے رکھنے کی وصیت کی دوسرے وتر پڑھے بغیر نہ سونے کی اور تیسرے حضر ہو کہ سفر، چاشت کی نماز پڑھنے کی۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابوداود، (تحفة الأشراف:10925)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/المسافرین 13(722)، مسند احمد (6/440، 451) (صحیح)» (مگر «حضر و سفر» کا لفظ صحیح نہیں ہے، اور یہ مسلم میں موجود نہیں ہے)
Abu Al-Darda said: My friend (i. e. the Prophet) instructed me to observe three practices which I never leave: he instructed me to fast three days every month, and not to sleep but after observing the with, and to observe supererogatory prayer in the forenoon while traveling and while resident.
USC-MSA web (English) Reference: Book 8 , Number 1428
قال الشيخ الألباني: صحيح دون قوله في الحضر والسفر
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف صفوان سمعه من بعض المشيخة عن أبي إدريس كما في مسند أحمد (6/ 440) وحديث مسلم (722) يغني عنه انوار الصحيفه، صفحه نمبر 58
(مرفوع) حدثنا ابن المثنى، حدثنا ابو داود، حدثنا ابان بن يزيد، عن قتادة، عن ابي سعيد من ازد شنوءة، عن ابي هريرة، قال:" اوصاني خليلي صلى الله عليه وسلم بثلاث لا ادعهن في سفر ولا حضر: ركعتي الضحى، وصوم ثلاثة ايام من الشهر، وان لا انام إلا على وتر". (مرفوع) حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ يَزِيدَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ مِنْ أَزْدِ شَنُوءَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ:" أَوْصَانِي خَلِيلِي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِثَلَاثٍ لَا أَدَعُهُنَّ فِي سَفَرٍ وَلَا حَضَرٍ: رَكْعَتَيِ الضُّحَى، وَصَوْمِ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ مِنَ الشَّهْرِ، وَأَنْ لَا أَنَامَ إِلَّا عَلَى وِتْرٍ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے میرے خلیل (یار، صادق، محمد) صلی اللہ علیہ وسلم نے تین باتوں کی وصیت کی ہے، جن کو میں سفر اور حضر کہیں بھی نہیں چھوڑتا: چاشت کی دو رکعتیں، ہر ماہ تین دن کے روزے اور وتر پڑھے بغیر نہ سونے کی ۱؎۔
وضاحت: ۱؎: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو یہ نصیحت اس وجہ سے فرمائی کہ وہ بڑی رات تک حدیثوں کے سننے میں مشغول رہتے تھے اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اندیشہ ہوا کہ سو جانے کے بعد ان کی وتر قضا نہ ہو جایا کرے، اس وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں سو جانے سے پہلے وتر پڑھ لینے کی نصیحت کی۔
Abu Hurairah said: My friend (i. e. the Prophet) instructed me to observe three practices that I do not leave while traveling nor while resident, to pray two rak'ahs in the forenoon, to fast three days every month and not to sleep but after observing the with.
USC-MSA web (English) Reference: Book 8 , Number 1427
قال الشيخ الألباني: صحيح ق دون قوله في سفر ولا حضر
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف قتادة عنعن و أبو سعيد الأزدي مجھول الحال و أحاديث البخاري (1178،1981) و مسلم (721) تغني عنه انوار الصحيفه، صفحه نمبر 58