علی بن طلق رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کو دوران نماز بغیر آواز کے ہوا خارج ہو تو وہ (نماز) چھوڑ کر چلا جائے اور وضو کرے اور نماز دہرائے ۱؎“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم:205، (تحفة الأشراف: 10344) (ضعیف)» (اس کے راوی عیسیٰ اور مسلم دونوں لین الحدیث ہیں)
وضاحت: ۱؎: علی بن طلق رضی اللہ عنہ کی یہ روایت صحت کے اعتبار سے ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کی اس روایت سے زیادہ راجح ہے جو کتاب الطہارۃ میں آئی ہے اور جس میں ہے: «من أصابه قيء في صلواته أو رعاف فإنه ينصرف ويبني على صلاته» کیونکہ اگرچہ علی بن طلق اور عائشہ رضی اللہ عنہما دونوں کی روایتوں میں کلام ہے لیکن علی بن طلق رضی اللہ عنہ کی روایت کو ابن حبان نے صحیح کہا ہے اور عائشہ رضی اللہ عنہا کی روایت کو کسی نے صحیح نہیں کہا ہے۔
Ali bin Talq reported the Messenger of Allah ﷺ as saying: When any of you breaks wind during prayer, he must withdraw, perform ablution, and repeat the prayer.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 1000
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: حسن انظر الحديث السابق (205)
عباد بن تمیم کے چچا (عبداللہ بن زید بن عاصم الانصاری رضی اللہ عنہ) کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ شکایت کی گئی کہ آدمی کو کبھی نماز میں شبہ ہو جاتا ہے، یہاں تک کہ اسے خیال ہونے لگتا ہے (کہ اس کا وضو ٹوٹ گیا)، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تک کہ وہ آواز نہ سن لے، یا بو نہ سونگھ لے، نماز نہ توڑے“۔
Abbad bin Tamim reported from his uncle that a person made a complaint to the Prophet ﷺ that he entertained (doubt) as if something had happened to him which had rendered his ablution invalid. He (the Prophet) said: He should not cease (to pray) unless he hears a sound or perceives a smell (of passing wind).
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 176
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (137) صحيح مسلم (361)
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد، اخبرنا سهيل بن ابي صالح، عن ابيه، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" إذا كان احدكم في الصلاة فوجد حركة في دبره احدث او لم يحدث فاشكل عليه، فلا ينصرف حتى يسمع صوتا او يجد ريحا". (مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، أَخْبَرَنَا سُهَيْلُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِذَا كَانَ أَحَدُكُمْ فِي الصَّلَاةِ فَوَجَدَ حَرَكَةً فِي دُبُرِهِ أَحْدَثَ أَوْ لَمْ يُحْدِثْ فَأَشْكَلَ عَلَيْهِ، فَلَا يَنْصَرِفْ حَتَّى يَسْمَعَ صَوْتًا أَوْ يَجِدَ رِيحًا".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی نماز میں ہو پھر وہ اپنی سرین میں کچھ حرکت محسوس کرے، اور اسے شبہ ہو جائے کہ وضو ٹوٹا یا نہیں، تو جب تک کہ وہ آواز نہ سن لے، یا بو نہ سونگھ لے، نماز نہ توڑے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، تحفة (12629)، (تحفة الأشراف: 12629)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الطہارة 26 (362)، سنن الترمذی/الطھارة 56 (75)، سنن ابن ماجہ/الطہارة 74 (516)، مسند احمد (4/414)، سنن الدارمی/الطھارة 47 (748) (صحیح)»
Abu Hurairah said: The Messenger of Allah ﷺ said: If any one of you offers prayer and feels a movement between his paddocks, but is doubtful whether or not his ablution broke, he should not cease praying unless he hears a sound or perceives a smell.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 177
علی بن طلق رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کو نماز میں ہوا خارج ہو جائے تو وہ نماز چھوڑ کر چلا جائے، پھر وضو کرے، اور نماز کا اعادہ کرے۔“
تخریج الحدیث: «أخرجه: سنن ترمذي/كتاب الرضاع/ باب ما جاء فى كراهية إتيان النساء فى أدبارهن/ ح: 1166، 1164 من حديث عاصم الأحول به وقال: ”حسن“، وصححه ابن حبان (موارد)، ح: 203، 204، 1301، سنن النسائي/الكبري، عشرة النساء (9025)، (تحفة الأشراف: 10344)، وقد أخرجه: سنن الدارمي/الطهارة 114 (1181)، مسند احمد (1/86) ويأتي عند المؤلف برقم: 1005 (ضعيف)» اس کے دو راوی عیسیٰ اور مسلم «لَيِّن الحديث» ہیں۔
Narrated Ali ibn Talq: The Messenger of Allah ﷺ said: When any of you breaks wind during the prayer, he should turn away and perform ablution and repeat the prayer.
USC-MSA web (English) Reference: Book 1 , Number 205
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن مشكوة المصابيح (314، 1006)