سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا کہ یا رسول اللہ! میں نے مدینہ کے کنارے میں نے ایک عورت سے مزہ اٹھایا اور میں نے سب باتیں کیں سوائے جماع کے۔ اب میں حاضر ہوں جو چاہے میرے بارے میں حکم دیجئیے۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اللہ نے تیرے گناہ پر پردہ ڈال رکھا تھا، تو بھی اگر پردہ ڈالے رکھتا تو بہتر ہوتا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کچھ جواب نہ دیا۔ تب وہ شخص کھڑا ہوا اور چل پڑا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے پیچھے ایک شخص کو بھیجا اور بلا کر یہ آیت پڑھی: ((انّ الحسنات یذھبن ....)) ایک شخص بولا کہ یا رسول اللہ! یہ حکم خاص اسی کے لئے ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں بلکہ سب کے لئے ہے۔