ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انھوں نے ایک مسند خریدی جس میں تصویریں تھیں پھر جب اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا تو دروازے پر کھڑے ہو گئے گھر کے اندر نہ گئے (تو عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں) جب میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک میں ناراضگی (کی کیفیت) دیکھی تو میں نے کہا یا رسول اللہ! میں اللہ اور اس کے رسول کے سامنے توبہ کرتی ہوں، میں نے کیا گناہ کیا؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:“ یہ مسند کیسی ہے؟“ میں نے عرض کی کہ یہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے خریدی ہے تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر بیٹھیں اور اس پر تکیہ لگائیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ان تصویروں کے بنانے والوں پر قیامت کے روز عذاب کیا جائے گا اور ان سے کہا جائے گا کہ جو صورتیں تم نے بنائی ہیں ان کو زندہ کرو۔“ مزید آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس گھر میں تصویریں ہوتی ہیں وہاں فرشتے نہیں جاتے۔“