ابوسعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تقسیم سے پہلے مال غنیمت کی خرید و فروخت سے منع فرمایا۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث غریب ہے، ۲- اس باب میں ابوہریرہ رضی الله عنہ سے بھی روایت ہے۔
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/التجارات 24 (2196)، (فی سیاق الحول من ذلک) (تحفة الأشراف: 4073) (ضعیف) (سند میں ”محمد بن ابراہیم الباہلی، اور ”محمد بن زید العبدی“ دونوں مجہول راوی ہیں، اور ”جہضم“ میں کلام ہے)»
قال الشيخ الألباني: صحيح، المشكاة (4015 - 4016 / التحقيق الثاني)
قال الشيخ زبير على زئي: (1563) إسناده ضعيف / جه 2196 محمد بن إبراھيم الباھلي مجھول (تق:5703) وفي شيخه نظر و لبعض الحديث شواھد
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1563
´تقسیم سے پہلے مال غنیمت بیچنا مکروہ ہے۔` ابوسعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تقسیم سے پہلے مال غنیمت کی خرید و فروخت سے منع فرمایا۔ [سنن ترمذي/كتاب السير/حدیث: 1563]
اردو حاشہ: نوٹ: (سند میں ”محمد بن ابراہیم الباہلی“، اور”محمد بن زید العبدی“ دونوں مجہول راوی ہیں، اور ”جہضم“ میں کلام ہے)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1563