حدثنا علي بن حجر، حدثنا عبد العزيز بن ابي حازم، وعبد الله بن جعفر، عن ابي حازم، عن سهل بن سعد رضي الله عنه، قال: " ما كنا نتغذى في عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم ولا نقيل إلا بعد الجمعة ". قال: وفي الباب عن انس بن مالك رضي الله عنه. قال ابو عيسى: حديث سهل بن سعد حديث حسن صحيح.حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: " مَا كُنَّا نَتَغَذَّى فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا نَقِيلُ إِلَّا بَعْدَ الْجُمُعَةِ ". قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
سہل بن سعد رضی الله عنہ کہتے ہیں: ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں جمعہ کے بعد ہی کھانا کھاتے اور قیلولہ کرتے تھے۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- سہل بن سعد کی حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اس باب میں انس بن مالک سے بھی روایت ہے۔
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1099
´جمعہ کے وقت کا بیان۔` سہل بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم جمعہ کے بعد ہی قیلولہ کرتے، اور دوپہر کا کھانا کھایا کرتے تھے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1099]
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: (1) قیلولے کا وقت دوپہر ہے۔ لیکن جمعے کے دن صحابہ کرام رضوان للہ عنہم اجمعین اس وقت آرام نہیں کرتے تھے۔ تاکہ جمعے کے لئے اول وقت حاضر ہوسکیں۔
(2) کھانا بھی نماز کے بعد تک موخر کرنے کی یہی وجہ ہے ممکن ہے کہ اس وجہ سے بھی کھانا بعد میں کھاتے ہوں۔ کہ اگر پہلے کھانا کھا لیا توخطبے کے دوران میں نیند کا غلبہ ہوجائے گا۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1099