اخبرنا الربيع بن سليمان، قال: حدثنا ابن وهب، عن سليمان بن بلال، عن ثور بن زيد، عن ابي الغيث، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" اجتنبوا السبع الموبقات"، قيل: يا رسول الله ما هي؟ قال:" الشرك بالله والشح وقتل النفس التي حرم الله إلا بالحق واكل الربا واكل مال اليتيم والتولي يوم الزحف وقذف المحصنات الغافلات المؤمنات". أَخْبَرَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ، عَنْ ثَوْرِ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ أَبِي الْغَيْثِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" اجْتَنِبُوا السَّبْعَ الْمُوبِقَاتِ"، قِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا هِيَ؟ قَالَ:" الشِّرْكُ بِاللَّهِ وَالشُّحُّ وَقَتْلُ النَّفْسِ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَأَكْلُ الرِّبَا وَأَكْلُ مَالِ الْيَتِيمِ وَالتَّوَلِّي يَوْمَ الزَّحْفِ وَقَذْفُ الْمُحْصَنَاتِ الْغَافِلَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ".
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سات ہلاک کر دینے والی چیزوں سے بچو“، پوچھا گیا: اللہ کے رسول! یہ کیا کیا ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا، بخیلی، کسی شخص کا قتل جس کو اللہ تعالیٰ نے حرام کیا ہے، سود کھانا، یتیم کا مال کھانا، لڑائی کے وقت پیٹھ دکھا کر بھاگ جانا، اور بھولی بھالی پاک دامن مسلمان عورتوں پر تہمت لگانا“۔
اجتنبوا السبع الموبقات قالوا يا رسول الله وما هن قال الشرك بالله السحر قتل النفس التي حرم الله إلا بالحق أكل الربا أكل مال اليتيم التولي يوم الزحف قذف الغافلات المؤمنات
اجتنبوا السبع الموبقات قالوا يا رسول الله وما هن قال الشرك بالله السحر قتل النفس التي حرم الله إلا بالحق أكل الربا أكل مال اليتيم التولي يوم الزحف قذف الغافلات المؤمنات
اجتنبوا السبع الموبقات قيل يا رسول الله ما هي قال الشرك بالله الشح قتل النفس التي حرم الله إلا بالحق أكل الربا أكل مال اليتيم التولي يوم الزحف قذف المحصنات الغافلات المؤمنات
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 52
´برباد کرنے والے سات گناہ` «. . . وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «اجْتَنِبُوا السَّبْعَ الْمُوبِقَاتِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا هُنَّ قَالَ الشِّرْكُ بِاللَّهِ وَالسِّحْرُ وَقَتْلُ النَّفْسِ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ - [23] - إِلَّا بِالْحَقِّ وَأَكْلُ الرِّبَا وَأَكْلُ مَالِ الْيَتِيمِ وَالتَّوَلِّي يَوْمَ الزَّحْفِ وَقَذْفُ الْمُحْصَنَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ الْغَافِلَاتِ» . . .» ”. . . سیدنا ابوہریرہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سات برباد کرنے والی باتوں سے بچو۔“ لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ! وہ کون سی سات باتیں ہلاک کرنے والی ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا، (۲) جادو کرنا، (۳) جس نفس کو اللہ تعالیٰ نے قتل کرنا حرام کیا ہے قتل کر دینا، مگر حق کے ساتھ (یعنی قصاص وغیرہ میں مارنا جائز ہے)، (۴) سود کھانا، (۵) یتیم کا مال کھانا، (۶) جنگ کے دن پیٹھ پھیر کر بھاگ جانا، (۷) پاک دامن اور بےخبر عورتوں پر بدکاری کی تہمت لگانا۔ . . .“[مشكوة المصابيح/كِتَاب الْإِيمَانِ: 52]
تخریج: [صحيح بخاري 2766]، [صحيح مسلم 262]
فقہ الحدیث: ➊ اس حدیث میں سات کبیرہ گناہوں کا ذکر ہے: ① شرک ② جادو ③ قتل ④ سود ⑤ یتیم کا مال کھانا ⑥ میدان جہاد سے بھاگنا ⑦ اور پاک دامن عورتوں پر زنا کی تہمت لگانا۔ ان میں سے شرک اور قتل کا ذکر سابقہ حدیث صحيح بخاري [6861] صحيح مسلم [258] میں گزر چکا ہے۔ ➋ ثقہ راوی کی زیادت مقبول ہوتی ہے۔ ➌ اگر آدمی توبہ کے بغیر مر جائے تو اسے کبیرہ گناہ تباہ و برباد کر کے جہنم میں پھینک دیں گے الا یہ کہ شرک نہ کیا ہو اور اللہ تعالیٰ اپنے خاص فضل و کرم اور رحمت سے بخش دے۔ ➍ جادو کبیرہ گناہوں میں سے ہے۔ بسا اوقات جادو دائرہ اسلام سے خروج کا سبب بھی بن جاتا ہے۔ ➎ یتیم کے سر پر ہاتھ رکھنا اس کی پرورش اور اس کی دیکھ بھال کی جس قدر فضیلت ہے، اس کے مال کو ہڑپ کرنے پر وعید بھی اتنی شدید ہے۔ ➏ غلبہ اسلام کے لئے کافروں سے لڑائی کے وقت بھاگنا کبیرہ گناہ ہے۔ ➐ اسلام عورتوں کو مکمل تحفظ دیتا ہے لہٰذا کسی پاک دامن عورت پر تہمت لگانا کبیرہ گناہ ہے، اور اسلام میں تہمت لگانے والے کے لئے سزا بھی موجود ہے۔