ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ظہر ٹھنڈے وقت میں پڑھو، کیونکہ جو گرمی تم محسوس کر رہے ہو یہ جہنم کے جوش مارنے کی وجہ سے ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 8983) (صحیح) (پچھلی روایت سے تقویت پا کر یہ روایت بھی صحیح ہے، ورنہ اس کے راوی ’’ثابت بن قیس نخعی‘‘ لین الحدیث ہیں)»
قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف، إسناده ضعيف، يزيد بن أوس تابعه أبو زرعة بن عمرو بن جرير عند تمام الرازي (الفوائد: 455) والسند إليه صحيح ولكن ثابت ابن قيس النخعي الكوفي مجهول الحال،وثقه ابن حبان وحده وللحديث شواهد دون قوله: ’’الذي تجدون‘‘ وللحديث لون الآخر فى جزء على بن محمد الحميري (بتحقيقي: 12) وسنده ضعيف،. وحديث البخاري (537) يغني عنه. انوار الصحيفه، صفحه نمبر 324
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 502
´سخت گرمی میں ظہر ٹھنڈی کر کے پڑھنے کا بیان۔` ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ظہر ٹھنڈے وقت میں پڑھو، کیونکہ جو گرمی تم محسوس کر رہے ہو یہ جہنم کے جوش مارنے کی وجہ سے ہے۔“[سنن نسائي/كتاب المواقيت/حدیث: 502]
502 ۔ اردو حاشیہ: وضاحت کے لیے دیکھیے سنن نسائی حدیث: 500‘501۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 502