مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4179
´تکبر اور گھمنڈ سے بے زاری اور تواضع کا بیان۔`
عیاض بن حمار رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ دیا اور فرمایا: ”بیشک اللہ عزوجل نے میری طرف وحی کی ہے کہ تم تواضع و فروتنی اختیار کرو، یہاں تک کہ کوئی کسی پر فخر نہ کرے۔“ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4179]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
تواضع (انکسار فردتنی)
کا مطلب ہے:
فخر وغرور سے اجتناب، دوسروں کا احترام اور کم درجے کے لوگوں سے میل جول اور حسن سلوک کو اپنی شان کے خلاف نہ سمجھنا۔
(2)
مسلمانوں کو ایک دوسرے سے تواضع کا رویہ اختیار کرنا چاہیے۔
(3)
اللہ کی دی ہوئی کسی بھی نعمت پر فخر و تکبر جائز نہیں بلکہ شکر کے جذبے کے ساتھ اس نعمت سے مخلوق کے بھلے کا کام لینا چاہیے۔
(4)
نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر قرآن مجید کے علاوہ بھی وحی نازل ہوئی تھی اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس کی روشنی میں مسلمانوں کہ رہنمائی فرماتے تھے۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال وافعال (احادیث)
اسی وحی کی وجہ سے واجب التعمیل ہیں۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 4179