Umar bin al-Khattab reported the Messenger of Allah ﷺ as saying: Do not sit with those who believe in free will and do not address them before they address you.
USC-MSA web (English) Reference: Book 41 , Number 4702
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف انظر الحديث السابق (4710) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 165
حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 108
´منکرین تقدیر کا عبرت ناک انجام` «. . . وَعَنْ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تُجَالِسُوا أَهْلَ الْقَدَرِ وَلَا تفاتحوهم» رَوَاهُ أَبُو دَاوُد . . .» ”. . . سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قدریوں کے پاس نہ بیٹھو اور نہ کسی معاملہ میں ان کے پاس فیصلہ لے جاؤ یا ان سے سلام کلام مت کرو۔“ اس حدیث کو ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ . . .“[مشكوة المصابيح/كِتَاب الْإِيمَانِ: 108]
تخریج: [سنن ابوداود 4710]
تحقیق الحدیث: اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ ◈ حکیم بن شریک الہذلی مجہول ہے۔ دیکھئے: [تقريب التهذيب 1475] اسے صرف ابن حبان نے ثقہ قرار دیا ہے۔ ◈ سنن ابی داود کے علاوہ یہ روایت صحیح ابن حبان [الاحسان: 79] مسند أحمد [1؍30] المستدرک للحاکم [1؍85 ح287] التاریخ الکبیر للبخاری [3؍15] اور السنة لابن ابي عاصم [330] میں بھی اسی سند سے موجود ہے۔