عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مکاتب ۱؎ اس وقت تک غلام ہے جب تک اس کے بدل کتابت (آزادی کی قیمت) میں سے ایک درہم بھی اس کے ذمہ باقی ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 8707)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/البیوع 35 (1260)، سنن ابن ماجہ/العتق 3 (2519)، مسند احمد (2/178، 206، 209) (حسن)»
وضاحت: ۱؎: مکاتب اس غلام کو کہتے ہیں جو اپنے مالک سے کسی مخصوص رقم کی ادائیگی کے بدلے اپنی آزادی کا معاہدہ کر لے۔
Narrated Amr bin Shuaib: on his father's authority, told that his grandfather reported the Prophet ﷺ said: A slave who has entered into an agreement to purchase his freedom is a slave as long as a dirham of the agreed price remains to be paid.
USC-MSA web (English) Reference: Book 30 , Number 3915
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن مشكوة المصابيح (3399)
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1230
´مدبر، مکاتب اور ام ولد کا بیان` سیدنا عمرو بن شعیب اپنے باپ سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” مکاتب اس وقت تک غلام ہی ہے جب تک اس کی مکاتبت سے ایک درہم بھی باقی ہے۔“ اسے ابوداؤد نے حسن سند سے نکالا ہے اور اس کی اصل احمد اور تینوں کے ہاں ہے اور حاکم نے اسے صحیح کہا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 1230»
تخریج: «أخرجه أبوداود، العتق، باب في المكاتب يؤدي بعض كتابته فيعجز أو يموت، حديث:3926، وأصله أخرجه أبوداود، العتق، حديث:3927، والترمذي، البيوع، حديث:1260، وابن ماجه، العتق، حديث:2519، وأحمد:2 /178، 184،206، 209، وهو حديث حسن.»
تشریح: اس حدیث کا خلاصہ یہ ہے کہ ”مکاتب“ جب تک طے شدہ رقم ادا نہ کر سکے اس وقت تک وہ غلام ہی رہے گا اور مالک اس سے خدمت لے سکے گا۔ جمہور علماء کا یہی مذہب ہے۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1230