اس سند سے بھی یعلیٰ سے یہی قصہ مروی ہے البتہ اس میں یہ ہے کہ اس سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنا جبہ اتار دو“، چنانچہ اس نے اپنے سر کی طرف سے اسے اتار دیا، اور پھر راوی نے پوری حدیث بیان کی۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، سنن الترمذی/الحج 20 (835) سنن النسائی/الکبری/ فضائل القرآن (7981)، (من 1820 حتی 1822)، (تحفة الأشراف: 11836، 11844)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/224) (صحیح)» (حدیث میں واقع یہ لفظ «من رأسه» منکر ہے) (ملاحظہ ہو: صحیح ابی داود 6؍ 84)
This tradition has also been narrated by Yala bin Umayyah through a different chain of narrators. This version adds The Prophet ﷺ said to him “Take off your tunic”. He then took it off from his head. The narrator then narrated the rest of the tradition.
USC-MSA web (English) Reference: Book 10 , Number 1816
قال الشيخ الألباني: صحيح دون قوله ومن رأسه فإنه منكر
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف عطاء عن يعلي منقطع والحجاج بن أرطاة ضعيف مدلس (الفتح المبين في تحقيق طبقات المدلسين ص 70 وتحفة الأقوياء:75) و قال النووي: ضعيف عند الجمھور (المجموع شرح المھذب 1/ 274) و قال ابن حجر: فإن الأكثر علي تضعيفه (التلخيص الحبير 2/ 226 ح 962) و الحديث السابق (الأصل: 1819) يغني عنه انوار الصحيفه، صفحه نمبر 72
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1820
´آدمی سلے ہوئے کپڑے میں احرام باندھ لے تو اس کے حکم کا بیان۔` اس سند سے بھی یعلیٰ سے یہی قصہ مروی ہے البتہ اس میں یہ ہے کہ اس سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنا جبہ اتار دو“، چنانچہ اس نے اپنے سر کی طرف سے اسے اتار دیا، اور پھر راوی نے پوری حدیث بیان کی۔ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1820]
1820. اردو حاشیہ: شیخ البانی فرماتے ہیں کہ یہ روایت صحیح ہےالبتہ «من راسه» اس نےاسے اپنے سر کی طرف سے اتاراکے الفاظ منکر ہیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1820