ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب عورت اپنے شوہر کی کمائی میں سے اس کی اجازت کے بغیر خرچ کرے تو اسے اس (شوہر) کا آدھا ثواب ملے گا ۱؎“۔
وضاحت: ۱؎: یہ اس مقدار پر محمول ہو گا جس کی عرفاً وعادۃً شوہر کی طرف سے بیوی کو خرچ کرنے کی اجازت ہوتی ہے، اگرچہ اس کی طرف سے صریح اجازت اسے حاصل نہ ہو، رہا اس سے زیادہ مقدار کا معاملہ تو شوہر کی صریح اجازت کے بغیر وہ اسے خرچ نہیں کر سکتی۔
Abu Hurairah reported The Messenger of Allah ﷺ as saying When a woman gives something her husband has earned without being commanded by him to do so, she has half his reward.
USC-MSA web (English) Reference: Book 9 , Number 1683
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (5360) صحيح مسلم (1026)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1687
´عورت کا اپنے شوہر کے مال سے صدقہ دینے کا بیان۔` ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب عورت اپنے شوہر کی کمائی میں سے اس کی اجازت کے بغیر خرچ کرے تو اسے اس (شوہر) کا آدھا ثواب ملے گا ۱؎۔“[سنن ابي داود/كتاب الزكاة /حدیث: 1687]
1687. اردو حاشیہ: ➊ گھر کے مالیات کی ترتیب وتنسیق کہ آمد وخرچ کاتوازن برقرار رہے۔شوہر کے واجبات میں سے ہے۔ اس لئے عرف وعادت سے بڑھ کر صدقہ کرنے کےلئے اجازت حاصل کرنا ضروری ہے۔صدقہ کردینے کے بعد اگر شوہر راضی ہو تو بیوی کےلئے نصف اجر ہے۔ ➋ عرف وعادت سے مراد ہمسایوں کو معمول کا سالن کھانا پہنچانا یا سائل کو دینا ہے یابعض اتفاقی امور ہیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1687